شمار ہوتے رہے عمر بھر گناہ و ثواب

Poet: امر علوی By: امر علوی, Lahore

 شمار ہوتے رہے عمر بھر گناہ و ثواب
کہیں نہ درج ہوئے دکھ، نہ آگہی کے عذاب

ہم ان کے ہجر میں یوں راستوں پہ نقش رہے
کہ جیسے میلوں مسافت کے دشت میں ہوں سراب

ہمیں اگر نہ یہ دو چار اہل دل ملتے
قسم سے زندگی کر دیتے تیرا خانہ خراب

تمہاری دید ہمیشہ ہی ممکنات میں تھی
ہم اپنے زعم میں بڑھ کر اٹھا سکے نہ حجاب

یہ کائنات ہے اپنی یہی ہے امر خدا
یہ میکدہ، یہ سبو اور پاک شراب

 

Rate it:
Views: 386
25 May, 2022