غلطی میرے یار مت کرنا
اوروں پر اعتبار مت کرنا
میرا دل تو سدا کا چھلنی ہے
زخموں کا تم شمار مت کرنا
بے وفادل نےکہدیاجسکو
اس کا اب انتظارمت کرنا
دیکھ شرمندہ ہوگا محفل میں
غیروں پر انحصار مت کرنا
جیب و داماں کو قیس کی صورت
عشق میں تار تار مت کر نا
سہ سکو نہ جدائی تم حیدر
اتنا زیادہ بھی پیار مت کرنا