غمگین ہے کتنا میری طرح یہاں کا موسم
مجھے لگتا ہے بھلا میری جاں خزاں کا موسم
مت پوچھو تم دل کی ویرانی کا سبب
جاڑے کے دن ہیں اور باراں کا موسم
دیکھ رہا ہے چاند بھی اداس نظروں سے
آج ندی کے پار اس مکاں کا موسم
اتنا کرب نہ ہوتا پھر تمھارے چہرے پر
اگر دیکھ لیتے تم اجڑے گلستاں کا موسم
تم دنیا کی بہاروں میں گم ہو جاو واجد
میرے پاس ہیں محبوب کی یادیں اور یہاں کا موسم