مر رہا ھے کوئی ادھر غم ہجر کا مارا۔
Poet: Asad By: Asad, mpkعجب جلوے کی تیرے یار رعنائی ھے
جسکو دیکھو وہی حسن کا تیرے شیدائی ھے
جس کو دیکھو وہی تیرا دم بھرتا ھے
جس سے پوچھو وہی تیرا یار شیدائی ھے
ہم پر بھی ایک نظر پیار کی ڈال اپنے
کہ دل یہ اپنا بھی یار تیرا شیدائی ھے
مر رہا ھے کوئی ادھر غم ہجر کا مارا
اچھے طبیب ہو تم اچھی تیری مسیحائی ھے
کیوں نہیں آتے ادھر تم وقت فرصت کو
کہ انتظار کھٹن ھے جان پر بن آئی ھے
نام پر تیرے اسد اپنی جان فدا کرتا ھے۔۔۔
ہنوز یہ مت کہیو اب کہ اپنی نا آشنائی ھے
More Sad Poetry






