مقابل اسکے آئینہ نہیں ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, PAKISTAN مقابل اسکے آئینہ نہیں ہے
ترے جیسا کوئی چہرہ نہیں ہے
بھروسہ رکھتی ہوں الله پر میں
مرا احساس ابھی مردہ نہیں ہے
ہو جس انسان کا احساس مردہ
وہ زندہ ہو کے بھی زندہ نہیں ہے
مزا تو خود کے لٹنے میں ہے یارو
کسی کو لوٹنا اچھا نہیں ہے
کوئی تجھ سے کرئے گا پیار کیونکر
اگر شیریں ترا لہجہ نہیں ہے
میں طالب ہوں تیرے رحم و کرم کی
تری قدرت میں آخر کیا نہیں ہے
خدایا جو کرے بندوں سے نفرت
وہ سب کچھ ہو تیرا بندہ نہیں ہے
گلہ اپنے مقدر سے ہے وشمہ
کسی سے مجھ کو کچھ شکوہ نہیں ہے
More General Poetry






