مقابل اسکے آئینہ نہیں ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, PAKISTAN

 مقابل اسکے آئینہ نہیں ہے
ترے جیسا کوئی چہرہ نہیں ہے

بھروسہ رکھتی ہوں الله پر میں
مرا احساس ابھی مردہ نہیں ہے

ہو جس انسان کا احساس مردہ
وہ زندہ ہو کے بھی زندہ نہیں ہے

مزا تو خود کے لٹنے میں ہے یارو
کسی کو لوٹنا اچھا نہیں ہے

کوئی تجھ سے کرئے گا پیار کیونکر
اگر شیریں ترا لہجہ نہیں ہے

میں طالب ہوں تیرے رحم و کرم کی
تری قدرت میں آخر کیا نہیں ہے

خدایا جو کرے بندوں سے نفرت
وہ سب کچھ ہو تیرا بندہ نہیں ہے

گلہ اپنے مقدر سے ہے وشمہ
کسی سے مجھ کو کچھ شکوہ نہیں ہے

Rate it:
Views: 535
31 Jan, 2013