گھر میں رقیب
بٹھا کر کہا کہ آجاؤ
راستے میں کانٹے
بچھا کر کہا کہ آجاؤ
سورج کا دل
جلا کر کہا کہ آجاؤ
چاند کو بادلوں میں
چھپا کر کہا کہ آجاؤ
جلتے دیے بجھا
کر کہا کہ آجاؤ
آنکھوں سے خواب
مٹا کر کہا کہ آجاؤ
پھولوں میں آگ
لگا کر کہا کہ آجاؤ
محبت بھرے خط
جلا کر کہا کہ آجاؤ
میرے دل کو
دکھا کر کہا کہ آجاؤ
مجھے سزا سنا
کر کہا کہ آجاؤ
میرے ارمانوں کو
سولی چڑہا کر کہا کہ آجاؤ
میری خواہشوں کو
موت دیکھا کر کہا کہ آجاؤ