اک لڑکی بھولی بھالی سی
آنکھوں میں سپنے سجاتی ہیں
وہ بادلوں کے گرجنیں پے گھبراتی ہیں
اک دیا ہر روز ُاس کے آنے کی ُامید کا جلاتی ہیں
اور پاگل ہواں سے دوستی نبھاتی ہیں
وہ ہر روز اپنے لفظوں سے چادر بناتی ہیں
پھر انہیں لفظوں کی چادر کو
ُاڑھ کر وہ سو جاتی ہیں
پھر اچانک سے وہ ُاٹھ جاتی ہیں
پھر کسی کی یادیں ُاسے بہے رلاتی ہیں
وہ پاگل لڑکی پھر اپنے دل کو سمجھاتی ہیں
کہ آج کی رات تنہا گزار لیں
کہ کل ُاس نے آ جانا ہیں
اور مجھے اپنے ساتھ اپنی دنیا میں لے جانا ہیں
مگر وہ ناسمجھ لڑکی یہ نہیں سمجھتی
کہ جانے والے کہا آتے ہیں
جو ایک بار چھوڑ دیں وہ پھر کہا اپناتے ہیں