چالاک

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

بہت چالاک ہیں ہم جانتے ہیں
یہ کیوں ہم سے سزائیں مانگتے ہیں

وفا چھو کے نہیں گزری تھی جن کو
وہی ہم سے وفائیں مانگتے ہیں

خزاں سے یاریاں جن کی تھیں وہ اب
بہاروں کی دعائیں مانگتے ہیں

زمانے بھر کے مجرم ہیں یاں جو بھی
وہی تو ہم کو مجرم مانتے ہیں

مرے اظہار سے یہ خوف کیسا
وہ آنکھوں کے اشارے جانتے ہیں

عبادت ٹوٹی پھوٹی ہے یاں جن کی
وہی اللہ سے رحمت مانگتے ہیں

بڑا بوجھل ہوا یہ دل اب اپنا
دکھوں کو اپنے ہم اب بانٹتے ہیں
 

Rate it:
Views: 612
30 Nov, 2018