کل رات یوں گزری کہ جیسے آتش دل کو قرار آ جائے
Poet: Hassan Kayani By: Hassan Kayani, Leeds (UK) کل رات یوں گزری کہ جیسے آتش دل کو قرار آ جائے
 جیسے نسیم صبع کے جھونکوں سےگلوں کو خمار آ جائے 
 
 جیسے کوہءدامن میں فرط طرب سے اک پرندہ چہکے
 جیسے گلشن میں اک بلبل کے بچے کواچانک زبان طیور آ جائے
 
 جیسے اونٹوں کو تپتے ھوئے صحراؤں میں
 بے وجہ سکون کا احساس شعور آ جائے
 
 دیار الفت میں یاد جاناں کے لیے تڑپتا دل پر سکون ھو ایسے
 جیسے سخت گرمی میں بارش کی ھلکی سی پھوار آ جائے 
 
 دل کے سمندر میں انکی تصویر ڈوب گئی ھو ایسے
 جیسے سمندر کے کنارے بیٹھے ھوئے پانی کی لہر آ جائے
 
 ملاقات کے لیے انکی آمد کا یقین ھو ایسے
 جیسے باغوں میں درختوں پر پکا ھوا ثمر آ جائے
 
 حسن جی چاھتا ھے انکے ساتھ خراماں خراماں ایسے چلوں
 جیسے جنت کے باغوں میں حوروں کے ساتھ سفر آ جائے
More General Poetry






