کیوں کسی کے پیار میں غم اٹھایئے

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, MPK

 کیوں کسی کے پیار میں غم اٹھایئے
کیوں کسی کی یاد میں آنسو بھایئے

کیوں کسی کے واسطے رویئے زار زار؟
کیوں کسی کے بچھڑنے پر ماتم منایئے؟

کیوں کسی کے رنج میں ہوئیے مبتلا؟
کیوں کسی کے واسطے دکھ اٹھائیے؟

کیوں کسی کو پیار میں شدت سے چاھئیے؟
کیوں کسی کی خاطر اپنی جان گنوائیے؟

کیوں کسی کے نام کا ورد کی جیئے؟
کیوں کسی کے ذکر سے محفل سجائیے؟

کیوں کسی کی ہر بات کو اھمیت دیجیئے؟
کیوں کسی کو اتنا اپنے سر چڑھائیے؟

کیوں کسی کو یاد کیجیئے شب بھر؟
کیوں کسی کی یاد کی شمع جلائیے؟

کیوں کسی کا انتظار کیجیئے صبح شام؟
کیوں کسی کے آنے کی امید بندھائیے؟

کیوں کسی کے عشق میں ہو جائیے فنا؟
کیوں کسی کیخاطر خود سولی چڑھائیے؟

Rate it:
Views: 948
14 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL