یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں

Poet: Mian Wajid Ali By: Wajid Ali, Okara

 یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
سندر سپنے حسین یادیں
مہکی مہکی سی وہ شامیں
بھیگی بھیگی سی وہ راتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
کہاں گئے وہ وعدے قسمیں
بھول گئے تم پیار کی رسمیں
وہ دن جو کبھی عید ہوئے تھے
اور راتیں ہوئی تھیں شب راتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
آیا کیسا موسم یہ جدائی کا
کہ درد بڑا ہے تنہائی کا
تجھ بن کتنے ساون بیتے
بیت گئی کتنی برساتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں
اب لوٹ بھی آو کہ اب تو
آنکھیں بھی تھکتی جاتی ہیں
کب تک تنہا اٹھائیں گےہم
اشکوں کی یہ سوغاتیں
یاد آتی ہیں ساجن کی باتیں

Rate it:
Views: 502
30 Nov, 2013