✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
AAZAD ALI
Search
Add Poetry
Poetries by AAZAD ALI
بے وفائي کي مشکليں
جو تم نے ٹھان ہي لي ہے
ہمارے دل سے نکلو گے
تو اتنا جان لو پيارے
سمندر سامنے ہوگا اگر ساحل سے نکلو گے
ستارے جن کي آنکھوں نے ہميں اک ساتھ ديکھا تھا
گواہي دينے آئيں گے
پرانےکاغذو ں کي بالکوني سے بہت لفظ جھانکيں گے
تمہيں واپس بلائيں گے
کئي وعدے فسادي قرض خواہوں کي طرح رستے ميں روکيں گے
تمھيں دامن سے پکڑیں گے
تمہاري جان کھائيں گے
چھپا کر کس طرح چہرہ
بھري محفل سے نکلو گے
ذرا پھر سوچ لو جاناں
نکل تو جائو گے شايد
مگر مشکل سے نکلو گے
AAZAD ALI
Copy
اب سو جاؤ
کیوں رات کے ریت پہ بکھرے ہوئے
تاروں کے کنکر چُنتی ہو
کیوں سناٹے کی سلوٹ میں
لپٹی ہوئی آوازیں سنُتی ہو
کیوں اپنی پیاسی پلکوں کے جھالر میں
خواب پرُوتی ہو
کیوں روتی ہو
اب کون تمہاری آنکھوں میں
صدیوں کی نیند اُنڈیلے گ
اب کون تمہاری چاہت کی
ہریالی میں کُھل کھیلے گ
اب کون تمہاری تنہائی کا
اَن دیکھا دُکھ جھیلے گ
اب ایسا ہے
اب رات مُسلط ہیں جب تک
یہ شمعیں جب تک جلتی ہے
یہ زخم جہاں تک چبُھتے ہے
یہ سانسیں جب تک چلتی ہے
تم اپنی سوچ کے جنگل میں ، رہَ بھٹکو اور پھر کھو جاؤ !!
اب سو جاؤ
AAZAD ALI
Copy
تنہا تنہا سی رات
تنہا تنہا سی رات
تنہا تنہا سا میں
افسردہ افسرہ یادیں
بھیگا بھیگا موسم
سوکھے پتوں کا شور
اندھیرے کی سرگوشی
دھڑکن کی آہٹ
قسمت پے اپنے شکوے
تیرے احساس کا اٹوٹ بندھن
تیرے ساتھ گزرے پل
تیرے لوٹ آنے کی اُمیدیں
تیرے راستے پہ نظر
لمحہ لمحہ رات کا ڈھلن
پل پل اپنی آس کا ٹوٹن
دل کے زخموں کا گہرا ہون
پھر تنہا تنہا سی رات اور
تنہا تنہا سا میں
AAZAD ALI
Copy
مجھے پڑھتے ہو کیوں لوگو
مجھے پڑھتے ہو کیوں لوگو
مجھے تم مت پڑھو کیوں کہ
اُداسی ہوں الم ہوں غم زدہ تحریر ہوں میں تو
جسے لکھا گیا رنجیدہ عالم میں
مجھے تم مت سنو لوگو کہ میں تو
کرب کے موسم کا نغمہ ہوں
دکھی بلبل کی آوازوں میں شامل ہوں
کسی ٹوٹے ہوئے دل سے نکلتی آہ ہوں میں تو
کئی روتی ہوئی آنکھوں کا آنسو ہوں
مجھے کیوں دیکھتے ہو تم
میں پتلی ہوں ، تماشا ہوں
میں لاشہ ہوں
غموں کو درد کو دل میں چھپائے جی رہا ہوں میں
مجھے پڑھتے ہو کیوں لوگو
کہ مجھ کو اُس گھڑی لکھا گیا
جب کاتبِ تحریر کی آنکھوں سے اشکوں کی روانی تھی
وہ خود حیران تھا ، غمگین تھا اور دل گرفتہ تھا
مجھے پڑھتے ہوئے لوگو
مجھے پڑھ کر کہیں تم مبتلا غم میں نہ ہو جاؤ
مجھے تم مت پڑھو لوگو
AAZAD ALI
Copy
یار بھی راہ کی دیوار سمجھتے ہیں مجھے
یار بھی راہ کی دیوار سمجھتے ہیں مجھے
میں سمجھتا تھا مرے یار سمجھتے ہیں مجھے
جڑ اکھڑنے سے جھکاؤ ہے مری شاخوں میں
دور سے لوگ ثمر بار سمجھتے ہیں مجھے
نیک لوگوں ميں مجھے نیک گنا جاتا ہے
اور گنہگار ، گنہگار سمجھتے ہیں مجھے
کیا خبر کل یہی تابوت مرا بن جاۓ
آپ جس تخت کا حق دار سمجھتے ہیں مجھے
روشنی سرحدوں کے پار بھی پہنچاتا ہوں
ہم وطن اس لے غدّار سمجھتے ہیں مجھے
وہ جو اس پار ہیں ان کے لے اس پار ہوں میں
یہ جو اس پار ہیں اس پار سمجھتے ہیں مجھے
میں بدلتے ہوۓ حالات میں ڈھل جاتا ہوں
دیکھنے والے اداکار سمجھتے ہیں مجھے
جرم یہ ہے کہ ان اندھوں ميں ہوں آنکھوں والا
اور سزا یہ ہے کہ سردار سمجھتے ہیں مجھے
ميں تو یوں چپ ہوں کہ اندر سے بہت خالی ہوں
اور یہ لوگ پراسرار سمجھتے ہیں مجھے
چھاؤں دینے سے گریزاں ہیں کچھ ایسے جیسے
پیڑ سورج کا طرفدار سمجھتے ہیں مجھے
پاؤں ميں خار لے باغ میں بیٹھا ہوا ہوں
پھول خوشبو کا گرفتار سمجھتے ہیں مجھے
میں تو خود بکنے کو بازار میں آیا ہوا ہوں
اور دکاں دار خریدار سمجھتے ہیں مجھے
لاش کی طرح سر _ آب ہوں میں اور شاہد
ڈوبنے والے مددگار سمجھتے ہیں مجھے
AAZAD ALI
Copy
پھر رات آ گئ تیر ی یادیں لے کر
صدائے طلوعِ سحر سن کر ہوش جو آیا
تو یہ معلوم ہوا
کہ شب بھر بھیگی پلکوں سے
تیری اک اک یاد کو سمیٹتے سمیٹتے
خود بکھر کر ریزہ ریزہ ہو چکا ہوں
مگر پھر بھی کمال ضبط سے
دن بھر اپنے ہی زخم خوردہ لرزتے ہاتھو ں سے
ٹو ٹ ٹو ٹ کے بکھری اپنی ذات زرہ بے نشاں کی
اک اک کرچی
چن چن کر
ابھی خود کو سمیٹ بھی نہ پایا ہوں
کہ
دن ڈھل گیا
شام ہو گئی
پھر رات آ گئ تیر ی یادیں لے کر
AAZAD ALI
Copy
ﻣﯿﺮﮮ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﮨﻮﺍ
ﻣﯿﺮﺍ ﺁﺋﯿﻨﮧ
ﻣﯿﺮﺍ ﻋﮑﺲ ﺑﮭﯽ
ﻣﯿﺮﮮ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﮨﻮﺍ
ﻣﯿﺮﯼ ﺳﺴﮑﯿﺎﮞ
ﻣﯿﺮﯼ ﮨﭽﮑﯿﺎﮞ
ﻣﯿﺮﯼ ﺁﺭﺯﻭ
ﻣﯿﺮﯼ ﺟﺴﺘﺠﻮ
ﻣﯿﺮﯼ ﭼﺸﻢِ ﺗﺮ
ﻣﯿﺮﺍ ﮨﺮ ﺳﻔﺮ
ﻣﯿﺮﮮ ﺳﻮﭺ ﮐﮯ ﺳﺒﮭﯽ ﺯﺍﻭﯾﮯ
ﻭﮦ ﺩﯾﺌﮯ ﺟﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺠﮭﺎ ﺩﯾﺌﮯ
ﻣﯿﺮﯼ ﮨﺴﺘﯿﺎﮞ
ﻣﯿﺮﯼ ﺑﺴﺘﯿﺎﮞ
ﻣﯿﺮﯼ ﺷﺎﻋﺮﯼ
ﻣﯿﺮﯼ ﺭﺍﮔﻨﯽ
ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﺟﻦ ﮐﺎ ﮔﺰﺭ ﮨﻮﺍ
ﻣﯿﺮﮮ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﮨﻮﺍ
AAZAD ALI
Copy
ابھی تو چند لفظوں مین سمیٹا ھے تجھے میں نے
ابھی تو چند لفظوں میں سمیٹا ھے تجھے میں نے
ابھی میری کتابوں میں تری تفسیر باقی ھے
AAZAD ALI
Copy
خود کلامی عجیب ہوتی ہے
خود کلامی عجیب ہوتی ہے
خود سے باتیں اور آپ کی باتیں
AAZAD ALI
Copy
ساری دنیاں سے جیت سکتا ہوں
ساری دنیاں سے جیت سکتا ہوں
تیری یادوں کو مات کیسے دوں
AAZAD ALI
Copy
ٹوٹ کر ذرا دیکھو
ٹوٹ کر ذرا دیکھو
تم اگر بکھر جاؤ
بے بسی میں گھرِ جاؤ
دل سے اک صدا دینا
بس مجھے بلا لینا
میں تمہیں سنبھالوں گی
زندگی میں چلنے کا
راستہ بدلنے کا
اک ہنر سکھادوں گی
تم کو حوصلہ دوں گی
اور جب سنبھل جاؤ
روشنی میں ڈھل جاؤ
مجھ کو یوں صلہ دینا
تم مجھے بھلا دینا
AAZAD ALI
Copy
مجھے درد عشق کا مزا معلوم ہے
مجھے درد عشق کا مزا معلوم ہے
درد دل کی انتہا معلوم ہے
مجھے مسکرانے کی دعا نہ دو
پل بھر مسکرانے کی سزا معلوم ہے
AAZAD ALI
Copy
اس کائنات محبت میں ہم مثل شمس و قمر کے ہیں
اس کائنات محبت میں ہم مثل شمس و قمر کے ہیں
اک رابطہ مسلسل ہے ، اک فاصلہ مسلسل ہے
ہم خود کو بیچ دیں پھر بھی ہم تجھ کو پا نہیں سکتے
میں عام سا ہمیشہ ہوں ، تو خاص سا مسلسل ہے
AAZAD ALI
Copy
میری آنکھوں میں مسیحائی ہے
میری آنکھوں میں مسیحائی ہے
لوگ کہتے ہیں کے بیمار ہوں میں
AAZAD ALI
Copy
ریت بھری ہے ان آنکھوں میں تم اشکوں سے دھو لینا
ریت بھری ہے ان آنکھوں میں تم اشکوں سے دھو لینا
کوئی سوکھا پیڑ ملے تو اُس سے لپٹ کے رو لینا
اُس کے بعد بھی تم تنہا ہو، جیسے جنگل کا رستہ
جو بھی تم سے پیار سے بولے ساتھ اُسی کے ہو لینا
کچھ تو ریت کی پیاس بجھائو جنم جنم سے پیاسی ہے
ساحل پر چلنے سے پہلے اپنے پائوں بھگو لینا
ہم نے دریا سے سیکھی ہے پانی کی پردہ داری
اوپر اوپر ہنستے رہنا، گہرائی میں رو لینا
روتے کیوں ہو دل والوں کی قسمت ایسی ہوتی ہے
ساری رات یوں ہی جاگو گے دن نکلے تو سو لینا
AAZAD ALI
Copy
تم
تمہارا نام
لیکن میں نے یہ نام پہلی بار تم سے ہی سُنا ہے
کون ہو تم
کون تھیں تم
اب رہا میں یعنی میں
میں تو کبھی تھا ہی نہیں
تھا ہی نہیں میں
اور سارے کاغذوں پر صرف انگارے لکھے ہیں
صرف انگارے
AAZAD ALI
Copy
مدتوں پہلے جب تجھ سے تعارف بھی نہ تھا
مدتوں پہلے جب تجھ سے تعارف بھی نہ تھا
تیری تصویر بناتے تھے خیالات میرے
AAZAD ALI
Copy
اوڑھ کر خاک پہ کُچھ آب و ہوا پھرتا ہوں
اوڑھ کر خاک پہ کُچھ آب و ہوا پھرتا ہوں
یہ جو مَیں زرد علاقوں میں ہَرا پھرتا ہوں
لوگ سُنتے ہی نہیں ٹالتے رہتے ہیں مُجھے
وُہ نہیں ہوں جو یہاں پر مَیں بَنا پھرتا ہوں
ڈھُونڈتی پھرتی ہے رُخصت کی شبِ تار مُجھے
اور مَیں ہوں کہ چراغوں میں جَلا پِھرتا ہوں
تنگ ہوتے ہیں مری آنکھ میں پھرنے والے
وُہ یہ کہتے ہیں زیادہ مَیں کھُلا پِھرتا ہوں
ایک منظر ہے کہ چِمٹا ہے مری آنکھوں سے
ایک حیرت ہے کہ مَیں جس سے لگا پِھرتا ہوں
ہر جگہ ایک زمیں ایک فلک ایک ہی مَیں
مُجھے لگتا ہے کہ مَیں ایک جگہ پِھرتا ہوں
اور اب ساتھ نہیں دیتے مِرا ، یار مِرے،،،
وُہ یہ کہتے ہیں مَیں پہلے ہی بڑا پِھرتا ہوں
AAZAD ALI
Copy
وہ يوں دل سے گزرتے ہيں کہ آہٹ تک نہيں ہوتی
وہ يوں دل سے گزرتے ہيں کہ آہٹ تک نہيں ہوتی
وہ يوں آواز ديتے ہيں کہ پہچانی نہيں جاتی
محبت ميں اک ايسا وقت بھی دل پر گزرتا ہے
کہ آنسو خشک ہو جاتے ہيں طغيانی نہيں جاتی
جگر وہ بھی از سر تا پا محبت ہی محبت ہيں
مگر ان کی محبت صاف پہچانی نہيں جاتی
AAZAD ALI
Copy
چھوٹے چھوٹے سے مفادات لئے پھرتے ہیں
چھوٹے چھوٹے سے مفادات لئے پھرتے ہیں
دربدر خود کو جو دن رات لئے پھرتے ہیں
اپنی مجروح اناؤں کو دلاسے دے کر
ہاتھ میں کاسہ خیرات لئے پھرتے ہیں
شہر میں ہم نے سنا ہے کہ ترے شعلہ نوا
کچھ سلگتے ہوئے نغمات لئے پھرتے ہیں
دنیا میں ترے غم کو سمونے والے
اپنے دل پر کئی صدمات لئے پھرتے ہیں
مختلف اپنی کہانی ہے زمانے بھر سے
منفرد ہم غم حالات لئے پھرتے ہیں
ایک ہم ہیں کہ غم دہر سے فرصت ہی نہیں
ایک وہ ہیں کہ غم ذات لئے پھرتے ہیں
AAZAD ALI
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets