✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Subhani
Search
Add Poetry
Poetries by Subhani
عجب زمانہ
علم کی بیداری نے کر دیا ھوشیار فتنے کو
آنکھیں ترک حیا ہوئیں فاسق بنایا کتنے کو
کچھ بنے شاتر کچھ ہوئے مہرباں بعد حصول علم
نفس کی خرابی ہے کیسے سمجھائے بات حصول علم
کرتا ہے اب ظلم انساں تکبر و ہو ش میں
بگھڑا تو ابلیس بھی وہاں علم کی آغوش میں
یہ تو شمع ہے روشنائی کی جستجوء عدل ہو پروان
علم تو ہوا اس کو حاصل سچائی جس کا سمان
Ali Subhani
Copy
Badalna Perta Hai
Dil Bhar Jaey Hasrato’n Se To Bata Dena
Jo Ho Jaey Khata Pal Bhar Mei Jata Dena
Na Badalna Fitrat Waqt Ki Aaghosh Mei’n
K Hai Nafrat Khudi Ko Niya Insaa’n Dena
Jo Banta Hai Yaado’n Ka Aangan Saath Mei
Bas Khaak Samaj K Usko Urra Dena
Ho Giya Aasa’n Jo Is Door Mein Ab
Ji’taa K Mohabbat Phr Ussey Ga’nwa Dena
Mei To Rahu’n Ta Umer Shuker Ik Dedaar Ka
Tujhy Jis Ki Hameesha Aa Ke Sadaa DenaHai Aarzo Ik Baar To DIL Se Dua Dena
Ho Sakay Apnay Nafs Ki Chaadar Jala Dena
Dil Bhar Jaey Hasrato’n Se To Bata Denaa
Ali Subhani
Copy
Kho Giya
Dhoond Raha Hu’n Khuddi Ka Insaa’n Kahi’n
Badalti Tasveero’n Mei Ik Jaha’n Kahi’n
Dhundlaa Si Gai Aankho’n Ki Roshnaii
Na Ho Mehsoos Waqt Khushnama Kahi’n
Kissi Ko Hasrat-E-Qald Ne Jo Aa Gheira
Ke Kho Giya Takraar Mei Maherba’n Kahi’n
Ali Subhani
Copy
بدلتی رت
نئی سوچ نے بدل دی راہ آداب کی
وقت شعور نے آکر مٹا دی سادگی
بدلی جیسے زمانے کی طرزفکر
مخلصی میں ہوگئی الفاظ کی مفلسی
Ali Subhani
Copy
بتا دو
دل تک رسائی کی کوئی راہ بتا دے
نظر تو اس نے ملانا چھوڑ دی
آنکھوں سے اسکی پڑتا تھا مگر
پلک تو اس نے اتھانا چھوڑ دی
جس جلوے کے ہزار قصے بنانا
اس فرد نے صورت دکھانا چھوڑ دی
Ali Subhani
Copy
تحفہ
مجھ پر رحمتوں کی بارش صدا ہوتی رہی
میں جھومتا ہی رہا اس خزانے میں
جس چیز کا بھی رہا مستحق کبھی یہ وجود
اس کا ہاتھ نہ رکا نعمتیں لٹانے میں
نزر خاک ہوئے تصور تاریکی کے سب
لفظ اقراء جو سماء گیا آشیانے میں
غموں کی پرواہ کیوں کر کرے بشر
لطف سرور جو گھیرے عبادت خانے میں
رگ جاں سے بھی قریب تر اس کی ذات
انساں کو نہ ہو مشکل کبھی پکارنے میں
کھنکھناتی نے سوچا جب وجود کے معنی
ہر لفظ کھول کر کیا بیاں سمجھانے میں
میرے لئے تو صرف الله کافی ہے بس
کہ اب نڈر ہی گھومتا پھروں زمانے میں
ہو شکر تا عمر سبحانی، اس عظیم تحفہ پر
قرآن و سنت جو ملی مسلم گھرانے میں
Ali Subhani
Copy
کچھ لکیریں
ان بھیگی پلکوں میں شکایتوں کا اظہار جھلکتا رہا
بے آواز ہو کر کوئی داستان ستم سناتا رہا
شب بھر محفل میں وہ اک شخص روبرو آکر
خاموش نگاہوں سے ظالم خوب آزماتا رہا
Ali Subhani
Copy
میرا تحفہ
مجھ پہ رحمتوں کی بارش صدا ہوتی رہی
میں جھومتا ہی رہا اس خزانے میں
جس چیز کا بھی رہا مستحق یہ وجود
اس کا ہاتھ نہ رکا نعمتیں لٹانے میں
نذر خاک ہوئے تصور تاریکی کے سب
لفظ ‘اقراء‘ جو سماء گیا آشیانے میں
غموں کی پرواہ کیوں کر کرے خاکی
لطف سرور جو گھیرے عبادت خانے میں
رگ جاں سے بھی قریب تر اس کی زات
انساں کو نہ ہو مشکل کبھی پکارنے میں
کھنکھناتی مٹی نے سوچا جب وجود کے معنی
ہر لفظ کھول کر کیا بیاں سمجھانے میں
میرے لئے تو صرف الله کافی ہے لوگوں
کہ اب نڈر ہی گھومتا پھروں زمانے میں
ہو شکر تا عمر سبحانی،اس عظیم تحفہ پر
قران و سنت جو ملی مسلم گھرانے میں
Ali Subhani
Copy
تبدیلی
لوگ صنم کی خاطر نجانے کیا کیا مول لیتے ہیں
منگنی تو ہو جاتی ہے پر دوست بھول جاتے ہیں
کس قدر سرفروشی کی تمنا لئے اسے اپنا بنایا
تھوڑی سی ہمت دکھا کر ہو کیسے مقبول جاتے ہیں
گفتگو جو ہوئی تو دیکھے بدلتے ہوئے تیور
پہلے تو رہا انفرادی اب کے کہا ‘ہم‘ سکول جاتے ہیں
یہ کیسی تبدیلی آگئی تجھ میں اے میرے دوست
کہ اب کے بار ہمارے فون بے فضول جاتے ہیں
Ali Subhani
Copy
میرا بدلتا احساس
اس کا خلوص شاید میرے دل کو بھا گیا
تھا میں سنگدل پھر کیوں من میں سما گیا
یہ وقت کی پلٹ تھی یا کہ اس کا سرور
نظر میں آئی چمک لب پہ اک نام آ گیا
لفظ میرے ٹھر جائیں جب آئے روبرو
محفل میں جیسے عشق کا پیغام آ گیا
میں تو تھا تاریک پر کیسی صحر ہوگئی
اب لگے ایسے دل میں جہاں تمام آ گیا
جھوم اٹھوں کہ کیفیت وجود بدل گئی
وفاء کا پہلا جیسے مجھے پیغام آ گیا
کل کائنات سے کہہ دوں گا اے سبحانی
عشق کا جس روز پہلا مجھے سلام آ گیا
Ali Subhani
Copy
وہ
ہر رنگ سماء جائے آنگن میں قوس قزاح کی طرح
چھوٹی سی جھونپڑی میں میرا وہ جہاں ہوتا ہے
پنچھی بن کے خواب کا پروں کی آغوش میں سمیٹے
جیسے کسی اجلے باغ کا کوئی نگہباں ہوتا ہے
Ali Subhani
Copy
میرا عشق
مجھے بادلوں میں اڑنے کی خوا ہش نے مارا
عشق دہر میں پڑ جانے کی آزمائش نے مارا
مجھ کو مارا زمانے کے فکر و تکرار کے جال
جس کو بھی نفس نے چاہا اس آسائش نے مارا
میں عشق کیوں کر کرتا عشق تو میرے اندر ہے بستا
میں وہ عشق نہیں سمجھتا جو عشق نزر کرے بدنام راہ
میرا عشق تو ہے سچائی، میرا عشق تو ہے پاکیزہ
میں اس عشق کو مسل دوں جو کرے ایماں شریزہ
اصل عشق تو بھولا اب یہ انساں اے سبحانی
مجھ کو تو ہوا تحفہ عشق، کیا جس نے دل شگفتہ
Ali Subhani
Copy
میری ملاقات
دو گھونٹ پی لوں تو ضرب عشق کا سماں ہوتا ہے
جام کے پیالے میں ان کے لبوں کا گماں ہوتا ہے
احساس تنہائی کا دامن ٹوٹ جاتا ہے اس پل
کہ صنم دور ہوتے ہوئے بھی تو یہاں ہوتا ہے
ان سے ملنے کا بہانہ تو یہی ہے میرے پاس
ہوش و حواس میں ایسا منظر نصییب کہاں ہوتا ہے
بنا اجازت انہیں خیال میں لئے ہم مچلتے ہیں
مجھ بدنصیب خاکی سے اک یہی تو گناہ ہوتا ہے
نہیں کوئی گرفت مگر، محدود وقت لئے آتا
اک سانس بھی جسکے بن مشکل، کچھ پل مہماں ہوتا ہے
رگ جاں مہیں ہوتی محسوس ما نند طوفاں کی گھڑی
بعد جدائی جذبوں کا حال بھی آتش فشاں ہوتا ہے
بار بار ملتے کردار اک سے سفر میں کیوں کر
میں اس کا مسافراور وہ منزل کا نشاں ہوتا ہے
مگر بھول جاتا ہے بے مروت جاتے وقت اے سبحانی
اک ہی جھلک سے روشن میرے دل ک اجہاں ہوتا ہے
Ali Subhani
Copy
کچھ لکیریں
میں قلب کی حسرتوں میں الجھ گیا اتنا
خودی میں نہ رہا خودی کھو گئی مجھ سے
عشق دہر لے ڈوبا نفس انسانی اب
محبت قرآنی ہو دور جو گئی مجھ سے
آپ کا روپ دیکھ کر لگتا ہے شاعر کو
کوئی تازہ غزل قلب سے کاغذ پر اتر آئی ہو
Ali Subhani
Copy
کھلے قفل صبر کے
ہوا آغاز گفتگو کا راہ درمیان سفر
ازل کی خاموشی ٹوٹی کسی یک موڑ جا کر
کر دی ظاہر اس نے اپنی وفا کی وسعت
مسرور دل ہوا میرا الفاظ زباں پا کر
رہتا تھا گم صم یونہی دیار عشق میں
توڑے قفل صبر کے دل کی بات لب پہ لا کر
انتظار اظہار میں کیسے گزرے دن اے سبحانی
کس قدر سمٹا ہوگا وہ خودی کو یونہی جلا کر
Ali Subhani
Copy
میری ہار
علی الصبح کروں بیداری کیسے
لاابالی پن بنی عادت بنفسہ
دستبردار ہوا من حوصلے سے
ترک ہو گئی یونہی شجاعت بنفسہ
بدشعار ہو گیا اب میں تو
لکھ دی زندگی میں زلت بنفسہ
بناوٹی دنیا کو چاہا بذات خود
پھیر لیا منہ جو ہے حقیقت بنفسہ
ازل سے ہوئے خوار لوگ اے سبحانی
دور ہو گئی جن سے امامت بنفسہ
Ali Subhani
Copy
اپنی حفاظت
کسی محرومی و احساس کمتری میں نہ ہونا مبتلا
کہ غلط روش سے نہ کرلینا جا کے صلاح
لگن اور دلجمعی سے سنوار لے اپنا مستقبل
نہ بزدلوں سے جا کے نہ ہاتھ سے ہاتھ ملا
تنگدستی کو بدل ڈال اپنے زور بازو سے
شمع سے شمع کر روشن اندھیرے کر اجالا بنا
حوصلے پست یقیناً شکست دنیا کا دستور
بڑھنے کا ارادہ کر پھر عزت و مرتبہ کما
کر تلاش خود اعتمادی کا چھپا خزانہ
بلند حوصلہ لئے باطل کی جڑ کو دے ہلا
غفلت کی دلدل سے اٹھنا ہے پھر اے سبحانی
جو سمجھ گیا خودی کو، کانٹوں کو دے گا ہٹا
Ali Subhani
Copy
اے پیاری ماں
اک انمول سے ہے یہ جہاں
بن جس کے کوئ احساس نہیں
اے پیاری ماں
کچھ بھی نہیں اگر تو پاس نہیں
تیری آغوش ہے جیسے جنت
ہے ہر شب تمنا
تو مجھ کو پھر وہاں سلائے
تیرا خوشبو بھرا پیار آنکھوں کی ٹھنڈک
احساس غم مجھے بھلائے
ہر لمحہ کی تمنا
تو میرے پاس آئے مجھ کو پھر سے ڈانٹے
اے پیاری ماں
محبت تیری عظیم تر
جہاں کوئی پہنچ نہ پائے
تو ایسی لوری سنائے سب وہم دھل جائیں
رہی آرزو صدا
تیرے قدموں میں زندگی گزرے
جنہیں چوم کر یہ قلب
اپنے سارے غم مٹائے
اے پیاری ماں
مجھے آغوش میں بھر لے
اس ظلم کی دنیا سے دور کر لے
تھک گیا وجود
بدل دے میرا احساس، چاہتا ہوں
ایسی ٹھنڈی ہوا دے
اے پیاری ماں
مجھے آغوش میں بھر لے
دنیاں کی نظر سے دور کر لے
Ali Subhani
Copy
دس حال بیگانے نوں
کھا لے تھوڑا چھڈ دے جھوٹ دے کھانے نوں
دس اپنے حال بیگانے نوں
کوئی اشق دے سرہانے بیٹھا اے
کوئی فرض نبھانے بیٹھا اے
کوئی لے کے قرض دا بوجھ
ہس ہس کے نجانے سہندا اے
کوئی مطلب دے دائرے وچ رہندا اے
کوئی اپنی زات وچ ہی بہندا اے
اے مندے جھوٹے زمانے نوں
دس اپنے حال بیگانے نوں
کوئی نکا وڈا دین حق وچ نئی
جیڑا جھوٹ اے کدی سچ وچ نئی
گناہ ودائے ساڈی ضد و تکبر
ایماں دی کھری او رت وچ نئی
اے انساں دی تفریق کردے نے
حق کوئی منگے تے چڑدے نے
اے پلے نفس پرانے نوں
دس اپنے حال بیگانے نوں
قربت ملدی فقیراں نوں
کاوں کوسن ا تقدیراں نوں
حال نمانے تو آپ پہچانے
بدل لے ہتھ دی لکیراں نوں
پر پتر منافقت دے اوگاندے نے
تے چنے کوڑ دے چباندے نے
کون کوسے اس زمانے نوں
دس اپنے حال بیگانے نوں
چھڈ دے پھڑنا کسے دی چادر
دل وچ کر لے عشق الہی صادر
ٹر پے ایماں دے بنے اتے
نہ بھول ہر شے تے او ھی قادر
پر انساں بھلکڑ رہندا اے
جان بجھ کے نادانیاں سہندا اے
زرا ویکھ اپنے گریبانے نوں
دس اپنے حال بیگانے نوں
Subhani
Copy
یاد خالق
شکوے گلے مٹا لئے تو نے اپنی انا کے
عہد و پیماں نبھا لئے تو نے تو انساں سے
ہے اک اور رشتہ اس مکاں سے زرا ہٹ کر
ہے تعلق بھی جسکا تیرے دل کے جہاں سے
قریب ہے جو تیری شہ رگ سے بالاتر
دور ہو رہے ہو تم بھی اس راز گماں سے
اک بار کی زندگی وقت بھی نہیں پلٹتا
ہے نصیحت یہی بچ جاؤ تم اس رائیگاں سے
توحید و رسالت(صہ) ہے پہچانے مومن اے سبحانی
دل ہوا تب مردہ نسبت ہوئی شیطاں سے
Subhani
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets