Dr Afia Siddiqui

Poet: Dr.M.Moazzam Akhlaq By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, KARACHI

اس چمن رنگ و نور کے ہیں دعویدار ہم
کلی کو چٹک، گل کو بُو نہ دیں اتنے بیکار ہیں ہم

کس سمت سے چلی ہے آ ج یہ ہوائے دلگیر
سن رہے ہیں دور سے اک پنچھی کی پکار ہم

اپنے آنگن کی حسیں تتلی کو یہ کس نے بیچ ڈالا
اغیار جس سے کھیلیں اور محو تماشہ پس دیوار ہم

پھر کسی قاسم کی منتظر لگتی ہے دختر حوا
اسے کیا معلوم کہ نہیں رہے اب باکردار ہم

جاکے کوئی اس سے اتنا کہہ دے کہ اے بہن
اپنے ضمیر پہ ماتم کدہ اور تیرے غمخوار ہیں ہم

ہم دونوں کی یہ سزا کچھ مختلف تو نہیں
تو جگر گوشوں کے لیئے دو نیم، تیرے غم خوار ہم

آئے گی اک روز وہ تنویر صبح جمال دیکھنا
کہ جس کا سپنا دیکھا کئے لیل و نہار ہم

Rate it:
Views: 2649
02 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL