Poetries by Hamza
سلام سلام اُس پہ جس کے لیے بنے دونوں جہاں
اُس پہ جِس کے جیسا رہبر ہے اور کہاں
بدل جائے جِس کے ایک اِشارے سے تقدیر
وہ شانِ مصطفیٰ (ص) ہے، وہ ہادیِ برحق ہے
صادق و امین جِس کا لقب اور اِحمد نام ہے
غریبوں مسکینوں کی دِل جوئی جِس کا کام ہے
نفرتوں کو مٹایا، دیپ اُلفت کا جِس نے جلایا
جہاد کو فرض کیا، غیرتِ انسان کو بیدار کیا
قتلِ بنت گری ختم ہوئی اُس کی آمد سے
نساءِ عزت کو حیات بخشی آمنہ کے لال نے
سلام اُس پہ رحمت ہے جو دو جہاں کے لیے
اِیمان لانا ضروری ہے جِس پہ ایک مسلمان کے لیے HAMZA_BUTT
اُس پہ جِس کے جیسا رہبر ہے اور کہاں
بدل جائے جِس کے ایک اِشارے سے تقدیر
وہ شانِ مصطفیٰ (ص) ہے، وہ ہادیِ برحق ہے
صادق و امین جِس کا لقب اور اِحمد نام ہے
غریبوں مسکینوں کی دِل جوئی جِس کا کام ہے
نفرتوں کو مٹایا، دیپ اُلفت کا جِس نے جلایا
جہاد کو فرض کیا، غیرتِ انسان کو بیدار کیا
قتلِ بنت گری ختم ہوئی اُس کی آمد سے
نساءِ عزت کو حیات بخشی آمنہ کے لال نے
سلام اُس پہ رحمت ہے جو دو جہاں کے لیے
اِیمان لانا ضروری ہے جِس پہ ایک مسلمان کے لیے HAMZA_BUTT
بھرم دیوانگی جِس کا نام ہے لوگوں
ہم نے دیکھی اُس کی آنکھ میں لوگوں
عمر بھر کی تلاش، پوری زندگی کا ساتھ
اُس کے جزبوں میں نظر آتی ہے سچا ئی لوگوں
ٹوٹ جائے نہ یہ میرا بھرم کہتا ہے دِل
اُس سے پہلے ہو جائے زندگی کی شام لوگوں
جِسکے نام لِکھ چکے ہیں دل و جاں اپنی
اُ س کو دیں اب کیا اِلزام لوگوں
چاہت اِمتحان لیتی ہے تو کیا ہوا
ہم نے بھی چھوڑ دیئے ہیں قافلے تمام لوگوں
نام اُس کا زندگی ہے جیتے نہیں جِس کے بِن
میری سوچوں پہ رہتا ہے اُسی کا پہرا لوگوں
وفا نہیں وہ چیز جو ہو بیان دو لفظوں میں
اِس کے لیے کم لگتا ہے مجھ کو، یہ جیون ، یہ جہان لوگوں HAMZA_BUTT
ہم نے دیکھی اُس کی آنکھ میں لوگوں
عمر بھر کی تلاش، پوری زندگی کا ساتھ
اُس کے جزبوں میں نظر آتی ہے سچا ئی لوگوں
ٹوٹ جائے نہ یہ میرا بھرم کہتا ہے دِل
اُس سے پہلے ہو جائے زندگی کی شام لوگوں
جِسکے نام لِکھ چکے ہیں دل و جاں اپنی
اُ س کو دیں اب کیا اِلزام لوگوں
چاہت اِمتحان لیتی ہے تو کیا ہوا
ہم نے بھی چھوڑ دیئے ہیں قافلے تمام لوگوں
نام اُس کا زندگی ہے جیتے نہیں جِس کے بِن
میری سوچوں پہ رہتا ہے اُسی کا پہرا لوگوں
وفا نہیں وہ چیز جو ہو بیان دو لفظوں میں
اِس کے لیے کم لگتا ہے مجھ کو، یہ جیون ، یہ جہان لوگوں HAMZA_BUTT
ہمنوا وہ نگاہ میں اپنی کمال رکھتے ہیں
اُس کے جیسے کہاں اپنا جواب رکھتے ہیں
وقت بھر دے اُلفت کا زخم ا گر کبھی تو پھر
دُنیا وا لے وہی سامنے سوال رکھتے ہیں
روک پاؤ گے نہ خود کو بربادی سے کسی طرح
خالی رہتے ہیں وہ ہاتھ جو خود میں گلاب رکھتے ہیں
منزل پہ گئے کیسے وہ ہمنوا ، یہاں تو رَت جگے میں رہتے ہیں
دل میں اُمیدیں، آنکھوں میں جو خواب رکھتے ہیں
اِس دل پہ کیا گزری ، کس سے کہیں ، کیسے کہیں
یہاں تو جس کو دیکھو، نفرتوں کے عذاب رکھتے ہیں HAMZA_BUTT
اُس کے جیسے کہاں اپنا جواب رکھتے ہیں
وقت بھر دے اُلفت کا زخم ا گر کبھی تو پھر
دُنیا وا لے وہی سامنے سوال رکھتے ہیں
روک پاؤ گے نہ خود کو بربادی سے کسی طرح
خالی رہتے ہیں وہ ہاتھ جو خود میں گلاب رکھتے ہیں
منزل پہ گئے کیسے وہ ہمنوا ، یہاں تو رَت جگے میں رہتے ہیں
دل میں اُمیدیں، آنکھوں میں جو خواب رکھتے ہیں
اِس دل پہ کیا گزری ، کس سے کہیں ، کیسے کہیں
یہاں تو جس کو دیکھو، نفرتوں کے عذاب رکھتے ہیں HAMZA_BUTT
یادیں پہلے سے دِن رہے نہ پہلی سی راتیں
رُوٹھ گئیں نیندیں نہ رہیں پہلی سی باتیں
گزرا ہے آج کوئی اجنبی ہو کے اس طرح
بھول گئے اُس کو و ہ لمحے وہ ملاقا تیں
بدل گیا سب کچھ اور رہ گئیں بس یادیں
کچھ دن سے جو ہو گیں اُس کو مجھ سے عداوتیں
گوشہِ دل میں جو بس جائیں بھلانا محال ہے
وہ نگاہ، وہ مسکان، وہ چہرے، وہ باتیں
اپنی ہی آہٹ سے لرزنے لگی ہوں اکژ
اِسی حالت میں بھیگ جاتیں ہیں میری آنکھیں
گر ہم نہ رہے پہلے سے تو کہاں ہیں اب
اُس میں بھی وہ پہلی سی نظر، وہ پہلی سی باتیں HAMZA_BUTT
رُوٹھ گئیں نیندیں نہ رہیں پہلی سی باتیں
گزرا ہے آج کوئی اجنبی ہو کے اس طرح
بھول گئے اُس کو و ہ لمحے وہ ملاقا تیں
بدل گیا سب کچھ اور رہ گئیں بس یادیں
کچھ دن سے جو ہو گیں اُس کو مجھ سے عداوتیں
گوشہِ دل میں جو بس جائیں بھلانا محال ہے
وہ نگاہ، وہ مسکان، وہ چہرے، وہ باتیں
اپنی ہی آہٹ سے لرزنے لگی ہوں اکژ
اِسی حالت میں بھیگ جاتیں ہیں میری آنکھیں
گر ہم نہ رہے پہلے سے تو کہاں ہیں اب
اُس میں بھی وہ پہلی سی نظر، وہ پہلی سی باتیں HAMZA_BUTT
عطا حاصل نہ کچھ میری وفاؤں کا تھا
بیقدر شاید وہ اِنتہاؤں کا تھا
چلا گیا اور کچھ کہا سنا نہیں
رابطہ جِس کے ساتھ نگاہوں کا تھا
اِنتظار کرنا، اُسے یاد کرنا چھوڑ بھی دیا مگر پھر بھی
گزارا کب اِس دل اور کب نگاہوں کا تھا
میرے دل کے ٹوٹنے کی آہٹ بھی نہ گئی اُس کے در پہ
بیکاری ہمارے دیدار ، جو ہماری چاہتوں کا تھا
نہ مرہم، نہ حوصلہ ، نہ دلاسہ ، نہ کوئی وعدہ اور
یہ اِنعام ہماری محبتوں اور رفاقتوں کا تھا
اب تو جانے تیرے بام و در کا کیا ہو گا عالم
جہاں کھلتے تھے پھو ل کیا سماں فظاؤں کا تھا
اِس غمِ بے نشان کا کروں کیا افشاں
یہ عطا اُن کی، سلسلہ اُن کی عنایتوں کا تھا HAMZA_BUTT
بیقدر شاید وہ اِنتہاؤں کا تھا
چلا گیا اور کچھ کہا سنا نہیں
رابطہ جِس کے ساتھ نگاہوں کا تھا
اِنتظار کرنا، اُسے یاد کرنا چھوڑ بھی دیا مگر پھر بھی
گزارا کب اِس دل اور کب نگاہوں کا تھا
میرے دل کے ٹوٹنے کی آہٹ بھی نہ گئی اُس کے در پہ
بیکاری ہمارے دیدار ، جو ہماری چاہتوں کا تھا
نہ مرہم، نہ حوصلہ ، نہ دلاسہ ، نہ کوئی وعدہ اور
یہ اِنعام ہماری محبتوں اور رفاقتوں کا تھا
اب تو جانے تیرے بام و در کا کیا ہو گا عالم
جہاں کھلتے تھے پھو ل کیا سماں فظاؤں کا تھا
اِس غمِ بے نشان کا کروں کیا افشاں
یہ عطا اُن کی، سلسلہ اُن کی عنایتوں کا تھا HAMZA_BUTT
تیرے نام چا ہت کے اُس جذبے کو سلام کرتے ہیں
آج ہم اپنا نام تیرے نام کرتے ہیں
چاہتوں میں کوئی گِلا نہیں شکوہ نہیں ہوتا
کرتے ہیں جو یہ کام وہ زندگی اپنی تمام کرتے ہیں
یہ دِل، یہ پل، یہ اِحساس تیرے نام کر دئیے ہیں
چل آج یہ زیست بھی تیرے نام کرتے ہیں
محبت تو اِیک ہوتی ہے بڑی عنایت خدا کی
جانے کیوں لوگ اِس جذبے کو پامال کرتے ہیں
تیری خوشبو کو بھرنا ہے اپنی زندگی، اپنے دل میں
آج ہم اپنے دریچہ ِدل کو وا کرتے ہیں HAMZA_BUTT
آج ہم اپنا نام تیرے نام کرتے ہیں
چاہتوں میں کوئی گِلا نہیں شکوہ نہیں ہوتا
کرتے ہیں جو یہ کام وہ زندگی اپنی تمام کرتے ہیں
یہ دِل، یہ پل، یہ اِحساس تیرے نام کر دئیے ہیں
چل آج یہ زیست بھی تیرے نام کرتے ہیں
محبت تو اِیک ہوتی ہے بڑی عنایت خدا کی
جانے کیوں لوگ اِس جذبے کو پامال کرتے ہیں
تیری خوشبو کو بھرنا ہے اپنی زندگی، اپنے دل میں
آج ہم اپنے دریچہ ِدل کو وا کرتے ہیں HAMZA_BUTT
سانسوں کی ڈور دل کے آئینے میں تصویر تمہاری ہے
یہ تصویر ہم کو جاں سے پیاری ہے
تم سدا ر ہو آباد اور خوش
یہ تمنا آج سے ہماری ہے
تم سے مل کر ہی سیکھی ہے محبت ہم نے
تم نے ہی یہ زندگی سنواری ہے
تمہاری سانسوں سے بندی بندی
میرے جیون کی ڈوری ہے
ہمارے لیے ہی رب نے یہ
صورت آسمان سے اُتاری ہے
تیرے ملنے سے ملا مقصدِ حیات مجھ کو
آج تک تو زندگی ہم نے رائیگاں گزاری ہے HAMZA_HONEY
یہ تصویر ہم کو جاں سے پیاری ہے
تم سدا ر ہو آباد اور خوش
یہ تمنا آج سے ہماری ہے
تم سے مل کر ہی سیکھی ہے محبت ہم نے
تم نے ہی یہ زندگی سنواری ہے
تمہاری سانسوں سے بندی بندی
میرے جیون کی ڈوری ہے
ہمارے لیے ہی رب نے یہ
صورت آسمان سے اُتاری ہے
تیرے ملنے سے ملا مقصدِ حیات مجھ کو
آج تک تو زندگی ہم نے رائیگاں گزاری ہے HAMZA_HONEY
جاناں چا ہتوں کا رکھتے ہو تم کتنا حساب جاناں
ہم نے تو تمہیں چاہا ہے بے حساب جاناں
توُ ساتھ ہو تو لگیں حزأیں جیسے ہوں بہاریں
اُلفت کی چاہ میں ہم نے سجائے کتنے خواب جاناں
سنبھال کے رکھنا ہو گا ہماری و فا کے موتی کو
بکھر جائے نہ شبِِ ہجر میں یہ شباب جاناں
شام سے سحر ہوئی سنتے سنتے کھو گئے
کوئی ہے نہیں تیری باتوں کا جواب جاناں
گِلا کرتے تجھ سے تیری بے وفائی کا تو کسطرح
تُو نے مارے پتھر تو ہم نے جانے وہ گلاب جاناں Hamza
ہم نے تو تمہیں چاہا ہے بے حساب جاناں
توُ ساتھ ہو تو لگیں حزأیں جیسے ہوں بہاریں
اُلفت کی چاہ میں ہم نے سجائے کتنے خواب جاناں
سنبھال کے رکھنا ہو گا ہماری و فا کے موتی کو
بکھر جائے نہ شبِِ ہجر میں یہ شباب جاناں
شام سے سحر ہوئی سنتے سنتے کھو گئے
کوئی ہے نہیں تیری باتوں کا جواب جاناں
گِلا کرتے تجھ سے تیری بے وفائی کا تو کسطرح
تُو نے مارے پتھر تو ہم نے جانے وہ گلاب جاناں Hamza