کشکول میں جب کوئی بھیک نہ ہو گی وہ رات میری قوم پہ تاریک نہ ہو گی اس شہر کی پیشانی پہ لکھی ہے تباہی جس شہر کے مکتب کی فضا ٹھیک نہ ہو گی