Add Poetry

Poetries by MAZHAR IQBAL GONDAL

خدا کا نام لینے سے سکوں ملتا
خدا کا نام لینے سے سکوں ملتا تھا پہلے تو
مگر اب بے دلی والے بھی تسکین دیتے ہیں
جو ہر محفل میں ہنستا تھ وہی اب چپ سا رہتا ہے
خموشی میں چھپے آنسو مجھے تحریف دیتے ہیں
جنہیں اپنا سمجھ بیٹھ وہی اپنوں سے بڑھ کر تھے
کہ اب بیگانگی والے مجھے تشریف دیتے ہیں
کبھی محرابِ دل میں روشنی تھی ذکرِ حق سے پر
مگر اب شب کے سجدے بھی مجھے تردید دیتے ہیں
یہ دنیا امتحاں ٹھہری یہ دل تو خاک ہو بیٹھ
فنا کے بعد بھی شاید وہی تعریف دیتے ہیں
کبھی جو نعتِ سرور میں جھکے تھے ہم سراپا عشق
وہی لب اب خموشی سے مجھے تنقید دیتے ہیں
کبھی دل کی زمیں پر نور کی بارش ہوا کرتی
اب آیاتِ سکینہ بھی مجھے تخصیص دیتے ہیں
جہاں ہر درد کو میں حرفِ دعا کہتا تھا پہلے
وہی لب اب شکوہِ خاموش کی تمہید دیتے ہیں
میں اپنے زخم لے کر جب گیا دربارِ محبوبؐ
تو آنکھیں اشک دے کر مجھ کو تسکین دیتے ہیں
کسی دن بخش دے گا رب یہی امید ہے باقی
یہی امید کے سائے مجھے تحفے دیتے ہیں
مساجد میں جو سجدے کرتے تھے ہم رات بھر رو کر
ابھی تک وہ ہی لمحے مجھے تحسین دیتے ہیں
مظہر اقبال گوندل
مجھے نہ گلا ہے نہ شکوہ کسی سے
شکر الحمد للہ جو تم نے دن اپنوں کے ساتھ گزارا ہے
مجھے نہ گلا ہے نہ شکوہ کسی سے نہ کوئی دنیا میں ہمارا ہے
یہ عشق بڑا انمول خزانہ مظہرؔ جو تم پر نثارا ہے
یہ دل نہ کسی اور پر مائل نہ کوئی اور دِل کو پیارا ہے
جو زخم ملا تیرے عشق میں اے جانِ جاں وہ گوارا ہے
یہ عشق کا رستہ جو چنا ہم نے یہی سچّا سہارا ہے
یہ دل جو تمہاری نظر کا شعلہ بن کر سنوارا ہے
یہ بزمِ محبت وہ بزم ہے جس کا نہ کوئی کنارا ہے
مظہرؔ نہ گلہ کوئی ہم کو دنیا سے نہ کوئی ہمارا ہے
یہ قلب جو تیرے نام پر دھڑکا ہے یہی دل کا اشارا ہے
یہ عشق نرالا ہے مظہرؔ جو دل میں تمہارے اُتارا ہے
یہ شوق جو سینے میں جاگے وہی سچّے عشق کا سہارا ہے
یہ بزمِ وفا اپنی دنیا میں ہر سو چمکتا ستارا ہے
یہ عشق جو تم سے ملا ہے یہی عشق یہی پیارا ہے
رستے ہوں دشوار مگر پھر بھی یہی دل نے پکارا ہے
یہ راہِ محبت کا دستور سدا دل کو گوارا ہے
مظہرؔ نہ جھکا کوئی دل پھر بھی نہ کوئی شکست ہمارا ہے
یہ نغمہ جو لب پر رواں ہے بس تم ہی نے اس کو سنوارا ہے
 
مظہر اقبال گوندل
ہر ایک محبت محبت کرتا پھرتا ہے ہر ایک محبت محبت کرتا پھرتا ہے یہاں لیکن
سچ ہے کہ بہت سے محبت کے نام پر کھلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بستی کہاں سچ مِلتا ہے وفا وال
یہ جھوٹی دنیا میں اکثر اپنے دل کو برباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سچّوں کے پیچھے پھرنے والے کم ملتے
یہ لوگ تو بس دُکھ دے دِلوں کو برباد کرتے ہیں
یہ سچّے جذبوں کا گہوارہ اکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فقط شاد کرتے ہیں
یہ دنیا بس نام کی خوشیاں سچّے دلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اکثر اپنی سچّائی کو برباد کرتے ہیں
یہ خلوص کا سایا بھی اب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مطلب پرست فقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وعدوں کا موسم کب رہتا ہے گزر جاتا ہے لمحوں میں
یہ رشتوں کے نام پر اکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سچّے جذبے بھی مظہرؔ دُکھ سہتے سہتے چپ ہو جاتے
یہ لوگ تو بس اپنے مطلب سے ارشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سچّوں کے سنگ چل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھوٹ کی دُنیا والے اکثر دل ناشاد کرتے ہیں
مظہراقبال گوندل
Famous Poets
View More Poets