✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Azam Azim Azam
Search
Add Poetry
Poetries by Azam Azim Azam
سلام بحضور امام عالی مقام
سبط ِ محبوب ِ خدا ہیں نیر ِ شہدا حسینؓ
سچ کہوں میں اِس لئے ہیں شان میں یکتاحسینؓ
آپؓ کی سیرت کے چرچے آج بھی ہر سمت ہیں
جو نظر رکھتا ہے اِس پر بنتا ہے اچھا حسینؓ
زورِ باطل تھا یزیدی دور میں بے انتہا
آپؓ نے حق و صداقت کا کیا چرچا حسینؓ
سر کو کٹوا کر زمینِ کربلا پر آپؓ نے
شریعتِ محبوبِ دارو ﷺکو کیا زندہ حسینؓ
آبیاری خون سے کی کربلامیں آپؓ نے
باغِ دیں مُرجھا رہاتھا آپؓ نے سینچا حسینؓ
آپؓ کے گھر کی فضیلت آئی ہے قرآن میں
آپ ؓ کا رب نے کیا ہے مرتبہ اعلیٰ حسینؓ
بنتے آئے ہیں خدابھی اور نبی بھی کچھ لعین
نہ زمانے نے ابھی تک آپؓ سا دیکھا حسینؓ
ہر طرف دورِ یزیدی آگیا ہے آج پھر
آیئے بہر ِمدد اِس و قت اے آقا حسینؓ
میں تو تھا کمتر یہ احساں کردیا ہے آپ ؓنے
آپ ؓ نے ہی مجھ کو بس اعظم بنایا، یا حسینؓ
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
واللہ! ایک قیامت اُٹھائی سیلاب نے
جو حکمراں ہیں آج وہ دجال ہوگئے
جو تھے کبھی خوشحال وہ بد حال ہوگئے
جو تھے گُلِ شگفتہ وہ پامال ہوگئے
کیسی؟ تباہی آج مچائی سیلاب نے
ہر سَمت جیسے موت سجائی سیلاب نے
بحرِ خدا کی شان دکھائی سیلاب نے
واللہ! ایک قیامت اُٹھائی سیلاب نے
طوفاں کی نظر سیکڑوں ہی لال ہوگئے
جو تھے کبھی خوشحال وہ بد حال ہوگئے
کیسی؟ تباہ کاری دِکھائی گئی ہے آج
بچے بڑے کی لاش اُٹھائی گئی ہے آج
آواز غمزدوں کی سُنائی گئی ہے آج
بے چینیاں دلوں میں تو پائی گئی ہے آج
جو حکمراں ہیں آج وہ دجال ہوگئے
جو تھے کبھی خوشحال وہ بد حال ہوگئے
اِنسانیت کا درد نہ اِن میں ہے کچھ رہا
یہ خود بُھولائی دیتے ہیں اپنا کہا ہوا
احساس اِن کو قوم کا مطلق نہیں رہا
پوچھے گا روز ِحشر ضرور اِن سے کبیریا
خوش رنگ اِن کے خُوب یہاں گال ہوگئے
جو تھے کبھی خوشحال وہ بد حال ہوگئے
جو غنی تھے وہ بے سروساماں ہوئے ہیں آج
اللہ جانے کتنے پریشاں ہوئے ہیں آج
زد میں تباہ کاری کی انساں ہوئے ہیں آج
جو مالدار تھے تہی داماں ہوئے ہیں آج
خوش حال لوگ سیکڑوں کنگال ہوگئے
جو تھے کبھی خوشحال وہ بد حال ہوگئے
اللہ غیب سے تو مدد اِ ن کی کر ذرا
دیتے ہیں تجھ کو ذاتِ محمدﷺ کا واسطہ
ہم دست بدست کرتے ہیں تجھ سے یہی دُعا
سیلاب کی تو ذد سے مسلماں کو دے بچا
جینے کے سارے راستے محال ہوگئے
جو تھے کبھی خوشحال وہ بد حال ہوگئے
یہ ا ہلِ حق کے واسطے ایک امتحان ہے
ظاہر نظر میں اُن کی تو قدرت کی شان ہے
ہر شکل یہ سمجھتے ہیں رب کی بُرہان ہے
اعظم اِسی پہ خاص ہمارا ایمان ہے
جملے یہ اپنے واسطے ایک ڈھال ہوگئے
جو تھے کبھی خوشحال وہ بد حال ہوگئے
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
چاروں صوبوں کی یہی پہچان
چاروں صوبوں کی یہی پہچان
پاکستان کی ہے ضیا 14 اگست
ہے وجودِ پاکستان کا یہ سبب
خوب تر ہے بخدا14 اگست
آج تُو اسلام کا گہوارہ ہے
واہ کیا..؟کہنا تیرا14 اگست
اِس پہ ہیں اغیار کی نظریں بہت
ہم منائیں نہ زرا14 اگست
متفق رہنا سب ہی اہل وطن
ہے یہ اعظم کی صدا14 اگست
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
یہ ہماری ہے دعا14 اگست
یہ ہماری ہے دعا14 اگست
راس آئے اے خدا14 اگست
مرحبا صد مرحبا14 اگست
آگیا پھر آگیا14 اگست
اصل میں اعلان کرتا ہے صدا
پاکستانی شان کا 14 اگست
یہی تو بنیاد ِپاکستان ہے
یاد رکھیں صدا14 اگست
کاوشوں سے قائداعظم کی یہ
دِیکھنے کو ہے مِلا14 اگست
کوششیں لیاقت علی کی بھی تھیں بہت
اُن کی محنت سے بنا14 اگست
اور بھی اَسلاف تھے اِس میں شریک
ہم سے بس یہ کہہ رہا 14 اگست
لاکھوں انسانوں کی ہیں قربانیاں
یوں ہی ہم کو نہ مِلا14 اگست
ہے یہ دو قومی نظریوں کا سبب
یوں حقیقت میں بنا14 اگست
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
شبِ برات
پیشِ رب سر کو جھکاؤ آگئی شبِ برات
بگڑیاں اپنی بناؤ آگئی شبِ برات
گڑ گڑا کر اے مسلمانوں یقیں کے ساتھ اب
جو بھی مانگو رب سے پاؤ آگئی شبِ برات
ہے یہ بہتر پیشِ داور آنسوؤں سے آج تم
اپنے دامن کو سجاؤ آگئی شب ِ برات
سب مسلمانوں کی بخشش کی دعائیں مانگنا
خود کو بھی تم بخشواؤ آگئی شبِ برات
تم سے ہیں ناراض گر اچھا یہ موقع آگیا
باپ اور ماں کو مناؤ شب ِ برات
توبہ کرلو سر جھکاؤ پیشِ رب العالمین
خود کو دوزخ سے بچاؤ آگئی شبِ برات
کیا ہی اچھا ہو کہ ملکر ہیں نوافل جتنے بھی
خود پڑھو سب کو پڑھاؤ آگئی شب ِ برات
بخش دے گا پھر خدا تم کو یہ رکھنا سب یقیں
گھر کو جنت میں بناؤ آگئی شب ِ برات
فرض ہے تم پر یہ اعظم آج گمراہوں کو تم
راستہ حق کا دِکھاؤ آگئی شب ِ برات
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
مقبولِ خداوند ہے سمجھو شبِ معراج
پھر آگئی اے مومِنو سُن لو شبِ معراج
اللہ نے دِکھلائی ہے تم کو شبِ معراج
سرکار ملے جاکے ہیں اِس شب کو خدا سے
اِس واسطے کہتے ہیں سب اِس کو شبِ معراج
اُمت کو نمازوں کا ملا تحفہ ہے اِس میں
ہرگز نہ تم اے مومِنو بھولو شبِ معراج
رب نے تھا دیا حکم یہ جبرئیل ِ امیں کو
جاؤ میرے محبوب کو لاؤ شبِ معراج
قرآن میں خود رب نے کیا زکر ہے اِس کا
اِس درجہ پسند آئی ہے رب کو شبِ معراج
حیراں تھے سب دیکھ کے یہ جن و ملک بھی
انسان کو اور قربِ خدا ہو شبِ معراج
کافر ہے حقیقت میں مسلمان نہیں وہ
بہائی نہیں اِک لمحہ بھی جس کو شبِ معراج
اے مومِنو پھر ہم کو مقدر سے ملی ہے
خوش ہو کے سب ہی آج مناؤ شبِ معراج
محبوب ومحب کا ہوا اِس شب میں ہے سنگم
بے مثل ہے اعظم یہی کہہ دو شبِ معراج
اعظم یہ ہر ایک راز سے افضل بخدا ہے
مقبولِ خداوند ہے سمجھو شبِ معراج
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
جمالِ مولا علی (رض) کی ضِیا غریب نواز رحمتہ اﷲ علیہ
حبیب ِ داورِ کُل کی عطا غریب نوازؒ
جمالِ مولا علیؓ کی ضِیا غریب نوازؒ
فصیلِ دل پہ ہے جھنڈا لگا غریب نوازؒ
بہر سو آپ ؒ کا ڈنکا بجا غریب نوازؒ
کرامت آپؒ کی مشہور ہے زمانے میں
ہے یہ بھی سارا جہاں جانتا غریب نوازؒ
جو درپہ آتے ہیں دامن وہ بھر کے جاتے ہیں
سب ہی کو کرتے ہیں بیشک عطا غریب نوازؒ
ہوئے ہیں کافر و بے دین آپ ؒ کے قائل
وہ کام ہندہ میں آکر کیا غریب نوازؒ
مسلماں ہندہ میں لاکھوں کئے ہیں آپؒنے بھی
جب ہی آپ ؒکا چرچا ہوا غریب نوازؒ
ہے مجھ غریب کی مشکل کو آپؒنے ٹالا
سدا رہے گا یہ نعرہ میرا غریب نوازؒ
مہک ہے بزِم جہاں میں ابھی تلک جس کی
علیؓ کے باغ سے وہ گُل کھِلا غریب نوازؒ
ہمیشہ ناز مقدر پہ اپنے کر دل سے
ہے آقا تجھ کو بھی اعظم مِلا غریب نوازؒ
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
زَم زَم ٹی وی
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیارا پیارا
اہل ِ نظر نے جب ہے دیکھا
جوش میں آکر یہ ہے پکارا
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیاراپیارا
اِس کا مقصد دیں کی وضاحت
سُن لے سُن لے آپ ﷺ کی اُمت
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیاراپیارا
حق کا ہے بیشک یہ ا دارہ
دین و ایماں اُس نے نِکھارا
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیاراپیارا
گھر گھر دھوم ہے جس کی
افضل و اعلیٰ شان ہے اِس کی
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیاراپیارا
آپ سے یہ ہے کہنا میرا
دیکھو دیکھو اِس کو خدارا
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیاراپیارا
زَم زَم ٹی وی نام ہے اِس کا
سب سے نرالا کام ہے جس کا
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیاراپیارا
اعظم دین کا ہے یہ شفیق
اہلِ ایماں کا ہے رفیق
سبحان اللہ سبحان اللہ زَم زَم پیاراپیارا
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
آمد ِ سرکار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سے پھیلی خوشبو خوشبو
آمد ِ سرکار ﷺ سے پھیلی خوشبو خوشبو
دونوں جہاں نے سونگھی خوشبو خوشبو
کُوں و مکاں نے لی ہیں بلائیں
جب کے پائی خوشبو خوشبو
فرش سے لے کے عرش تلک ہے
باغِ نبی ﷺ کی خوشبو خوشبو
اِنس و جِن کیا ...؟پسندِ رَب ہے
اُن کے چمن کی خوشبو خوشبو
آلِ نبی ﷺ کی شان نہ پوچھو
چار سُو پھیلی خوشبو خوشبو
کربَل بھی ہے اُن سے معتر
آج ہے پیاری خوشبو خوشبو
عشقِ نبی ﷺ کی اعظم اپنی
سانسوں میں رکھی خوشبو خوشبو
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
میرے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی بات نہ پوچھو
میرے نبی ﷺ کی بات نہ پوچھو
کچھ اُن کے حالات نہ پوچھو
رَب ہے اُن کا وہ ہیں اُس کے
مجھ سے اُن کی ذات نہ پوچھو
درِ نبی ﷺ کا میں تو گدا ہوں
دیں گے وہ خیرات نہ پوچھو
چھوڑ کے دنیا کی لذت کو
کیسی گزری..؟ بات نہ پوچھو
اُن کے یہاں کے شام وسحر کے
کیسے ہیں...؟ لمحات نہ پوچھو
واپس ہوا جب اُن کے در سے
حالت و صدمات نہ پوچھو
اشکِ اَلم تھے زیر مچگاں
میرے وہ جذبات نہ پوچھو
آنکھوں میں میری اشکِ اَلم تھے
مجھ سے وہ جذبات نہ پوچھو
اُن کے نگر میں رحمتِ حق کی
کتنی ہے بہتات نہ پوچھو
بھیجو درودیں اعظم اُن پر
لوگوں یہ سُوغات نہ پوچھو
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
اِسی کو مانو خدا کے بندوں
اِسی کو مانو خدا کے بندوں ہے اِس میں لُطفِ دوام اُن کا
یقین ِ کامل سے کہہ رہاہوں نِظام حق ہے نِظام اُن کا
نبی ہزاروں ہی آئے لیکن کسی نے یہ مرتبہ نہ پایا
یہ شان ہے بس مرے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی ہے عرشِ اعلیٰ مقام اُن کا
جبین ِعرش اولیٰ پہ لکھا خدا نے نام ِ رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
خدا کا فضل وکرم ہے اُن پر بہت ہی اونچا ہے نام اُن کا
یہ ایک اُمی ّ کی شان دیکھو مثال اُن کی ملی نہ اَب تک
کہ ساری دنیا کے فلسفی بھی سمجھ نہ پائے مقام اُن کا
میں ناز کیسے کروں نہ خود پر؟ کہ اُمتی ہوں حبیبِ حق کا
وہ میرے آقا ہیں سب سے اعلیٰ بہت ہے اچھا کلام اُن کا
جِسے کہ روح الامیںلائے وہی تو وحی خدا ہے بے شک
خداکی جانب سے جو بھی آیا وہی بنا ہے کلام اُن کا
اِنہی کی رحمت کا ہے یہ صدقہ نصیب میرا کہاں ہے ایسا
کرم اِنہی کا ہواہے اعظم لکھا قلم نے جو نام اُن کا
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
وہ دلوں میں جو اپنے یہاں پر عشقِ سرور صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
وہ دلوں میں جو اپنے یہاں پر عشقِ سرور صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
اپنی آنکھوں میں روضے کا نقشہ غائبانہ سمائے ہوئے ہیں
جن کے ہاتھوں میں دامن ہے اُن کاشان اُن کی ہے شاہوں سے افضل
اُن کے در پہ جھکا ہے زمانہ وہ ہر اِک دل پر چھائے ہوئے ہیں
ہے وہ دربار محبوبِ حق کا جس جگہ پہ ہے بن مانگے ملتا
سُن لو مخلوق میں اُن کے در کی سب ہی خیرات کھائے ہوئے ہیں
مشک و عنبر کی کیا ہے حقیقت؟ پوچھو اُن سے بتائیں گے تم کو
چھوڑ کر ساری خوشبو نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا جو پسینہ لگائے ہوئے ہیں
جائیں نادان ایسے نہیں ہیں حالِ غم ہم کسی کو سُنانے
ہے یقیں وہ کرم ہی کریں گے لُو اُنہی سے لگائے ہوئے ہیں
با اَدب جا کے بس یہ کہیں گے جائیں گے جب کبھی ہم مدینہ
روئے انور دِکھادو ہمیں بھی درپہ سرکار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آئے ہوئے ہیں
کیجئے گا نگاہِ کرم اَب آپ ہی کا سہار ا ہے اَب تو
اپنے کاندھوں پر ہم معصیت کا بوجھ آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم اٹھائے ہوئے ہیں
وہ درِ مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم تو ہے اعظم جس کی عظمت بہت ہی بڑی ہے
جن و انساں ملک انبیاء بھی اپنے سرکو جھکائے ہوئے ہیں
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
سرکار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے روضے کو ترستی ہیں یہ آنکھیں
سرکار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے روضے کو ترستی ہیں یہ آنکھیں
دیدارِ محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم میں برستی ہیں یہ آنکھیں
اِس بات کی دھن ہے اِنہیں بس دیکھیں مدینہ
اِس شوقِ جنوں میں نہیں تھکتی ہیں یہ آنکھیں
شاید کہ کمی اِن میں ہے جلوؤں سے ہیں محروم
ہر روز یہی بات سمجھتی ہیں یہ آنکھیں
لب میرے خموشی کی زبان بول رہے ہیں
مالا شہ ِ ابرار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی جپتی ہیں یہ آنکھیں
اِن آنکھوں کو اِس کے سوا بھاتا نہیں کچھ بھی
ہجر ِ غم سرور صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم مچلتی ہیں یہ آنکھیں
اُٹھ جاتی ہیں جس سمت تو رحمت ہے برستی
پیغام خدا خلق کو دیتی ہیں یہ آنکھیں
اُمت کے لئے روئیں جو اِن آنکھوں کے صدقے
اعظم کو بھی تو اپنا سمجھتی ہیں یہ آنکھیں
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
نور ہی نور ہے رحمت کی گھٹا چھائی ہے
نور ہی نور ہے رحمت کی گھٹا چھائی ہے
بزمِ امکاں میں نرالی چمن آرائی ہے
کیسے ؟ نہ دائی حلیمہ کا مقدر چمکے
قدمِ آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سے گھر اُس کے بہار آئی ہے
ہو مبارک ہومبارک تمہیں اے اہلِ جہاں
چار سو آمد ِ سرور صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی صدا آئی ہے
جھوم کر نعرے لگاؤ کہ ہے آمد اُن کی
کیف و رعنائی فضاوں میں بھی د ر آئی ہے
آج گلزاروں میں بازاروں میں رونق ہے بہت
چاند کی چاندنی بھی آج تو شرمائی ہے
جشنِ میلاد خوشی سے نہ منائیں کیوں؟کر
آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے خُلد ہمارے لئے بنوائی ہے
جو کراتے تھے یہاں محفلِ ذکرِ سرور صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
حشر میں اُن کی ہی بخشش کی ندا آئی ہے
واہ ! کیا؟ خُوب ہے اعظم کے قلم کی عظمت
نامِ سرکار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سے اُس نے یہ جزاپائی ہے
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
جھوم کر منائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
جھوم کر منائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
اور سب کو دِکھائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
دیکھ لینا ایک دن ایسا بھی ہوگا ضرور
سُنیں گے سُنائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
عرش پر بھی ہے خوشی فرش پر بھی ہے خوشی
سب کو یہ بتائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
جس جگہ پہ ہوتا ہے رحمتیں خدا کی ہیں
دیکھنے کو جائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
کہتے ہیں فرشتے بھی جائیں گے ہم بھی وہاں
جس جگہ پہ پائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
جو نہیں ہیں جانتے محفلِ میلاد کو
اُن کو بھی بتائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
ہوگی جب دید ِ بنی دیکھ لینا ہے یقیں
حشر میں سجائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
موت اعظم آئے گی محفلِ میلاد میں
دل میں لے کے جائیں گے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
لو آگئے لو آگئے سرکار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
لو آگئے لو آگئے سرکار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
بگڑی بنانے سید ِابرار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
آنکھیں تھیں بند اور مقدر چمک اٹھا
آنکھوں میں دو جہان کے سردار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
دیکھا جسے تو ہو گیا اللہ کا یقیں
قدرت کا لے کے آپ وہ شاہکار آگئے
دائی حلیمہ تو نے پایا ہے وہ مقام
جھولے میں تیرے نبیوں کے سردار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
جس نے کیا ہے آن میں ظلمت گری کو دور
سرکار کے کرم سے وہ انوار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
مکے کے ریگزارو پہ بھی چھا گئی بہار
دامن میں لے کے اپنے وہ گُلزار آگئے
دیکھا رسولِ پاک صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کو کفار کہہ اٹھے
صادق امین صاحبِ کردار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
کونین کی فضاؤں میں اِک نور چھا گیا
دنیا میں غم کے ماروں کے غمخوار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
میری نگاہِ شوق بھی سجدے میں گر گئی
جب سامنے وہ گنبد و مینار آگئے
میں نے کیا جو ورد درود و سلام کا
جلوہ دکھانے احمدِ مختار صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم آگئے
اعظم نے جب حضور کو دیکھا بروز ِ حشر
اِس کے لبوں پہ نعت کے اشعار آگئے
Muhammad Azam Azim Azam
Copy
نہ جانے کب وہ بلائیں گے کربلا میں مجھے
نہ جانے کب وہ بلائیں گے کربلا میں مجھے
رُلا رہی ہے بہت فرقتِ امامِ حسین
کچھ ایسے بھی ہیں جو کرتے ہیں جان ودل صدقے
ہے اُن کے دل میں بسی اُلفتِ امامِ حسین
حسین سبطِ نبی اور اُمتی اعظم
نصیب اِس کو بھی ہے نسبتِ امامِ حسین
Azam Azim Azam
Copy
سلام آپ پہ اے حضرتِ امامِ حسین
سلام آپ پہ اے حضرتِ امامِ حسین
زمانہ کرتا ہے یوں مدحتِ امامِ حسین
حبیبِ داورِ کُل اُن کے جب ثناخواں ہیں
بیاں کیسے ہوں پھر عظمتِ امامِ حسین
اٹھا تھا آپ کا ہر اِک قدم صداقت میں
لعین سمجھے نہیں حکمتِ امامِ حسین
انہیں بتایا کہ باز آؤ قتلِ ناحق سے
ہے دشمنوں پہ بھی تو رحمتِ امامِ حسین
زمانہ آج بھی آنسو بہا رہا غم میں
بُھلا نہ پایا غم ِ لذتِ امامِ حسین
بروزِ حشر وہ دامن میں ہونگے اُن کے ضرور
ہے جس کے دل میں یہاں عزتِ امامِ حسین
ہزاروں سال ہوئے آپ کی شہادت کو
ہے آج چاروں طرف شہرتِ امامِ حسین
قرآن پاک ذرا پڑھ کے غور سے دیکھو
خدانے کی ہے بیاں نذہتِ امامِ حسین
جوابی حملہ کیا سینکڑوں میرے دشمن
اُنہوں نے دیکھی نہ تھی طاقتِ امامِ حسین
جلیں گے نار میں جا کر وہ سب یزید کے ساتھ
ہے جن کے دل میں یہاں نفرتِ امامِ حسین
Azam Azim Azam
Copy
سبط ِ محبوب ِ خدا ہیں نیر ِ شہدا حسین
سبط ِ محبوب ِ خدا ہیں نیر ِ شہدا حسین
سچ کہوں میں اِس لئے ہیں شان میں یکتا حسین
آپ کی سیرت کے چرچے آج بھی ہر سمت ہیں
جو نظر رکھتا ہے اِس پر بنتا ہے اچھا حسین
زورِ باطل تھا یزیدی دور میں بے انتہا
آپ نے حق و صداقت کا کیا چرچا حسین
سر کو کٹوا کر زمینِ کربلا پر آپ نے
شریعتِ محبوبِ دارو کو کیا زندہ حسین
آبیاری خون سے کی کربلامیں آپ نے
باغِ دیں مُرجھا رہا تھا آپ نے سینچا حسین
آپ کے گھر کی فضیلت آئی ہے قرآن میں
آپ کا رب نے کیا ہے مرتبہ اعلیٰ حسین
بنتے آئے ہیں خدا بھی اور نبی بھی کچھ لعین
نہ زمانے نے ابھی تک آپ سا دیکھا حسین
ہر طرف دورِ یزیدی آگیاہے آج پھر
آئیے بہر ِمدد اِس و قت اے آقا حسین
میں تو تھا کمتر یہ احساں کردیا ہے آپ نے
آپ نے ہی مجھ کو بس اعظم بنایا، یا حسین
Azam Azim Azam
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets