✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Muhammad Tanveer Baig
Search
Add Poetry
Poetries by Muhammad Tanveer Baig
سمیٹ کیوں نہیں لیتے مجھے اپنی بانہوں میں
سمیٹ کیوں نہیں لیتے مجھے اپنی بانہوں میں
بھلا پنچھی بھی رکتے ہیں اڑنے سے ہواؤں میں
کھڑا جو کر گئے ایسے دہ راہے پر مجھے ظالم
نہیں معلوم ملے گا کیا جزاؤں میں سزاؤں میں
ہاتھوں کی لکیروں میں جو لکھا وہ ہو گا بھی
مگر دکھنا یہ باقی ہے اثر کتنا دعاؤں میں
دکھاوا بھی نہیں ھوتا ملامت بھی نہیں کرتے
جسے دکھتا ہو بس ہمدم وہ کیا رکھے نگاہوں میں
Muhammad Tanveer Baig
Copy
میرے لفظ بھی دیکھو تو کیسے دل دکھاتے ہیں
میرے لفظ بھی دیکھو تو کیسے دل دکھاتے ہیں
جو پڑھ لیں غور سے ان کو تو آنسو پھوٹ جاتے ہیں
میرے ہر شعر میں شاید بھرا ہے درد محبت
سر محفل سناؤں تو سچ میں بھول جاتے ہیں
خدا جانے یہ کیسا غم جو آتا ہے لکھائی مٰیں
لکھو ں جو درد و غم تو قلم سوکھ جاتے ہیں
شیشہ بھی جو ٹوٹے تو دیتا ہے آواز تنویر
صدا پھر کیوں نہیں آتی جب دل ٹوٹ جاتے ہیں
Muhammad Tanveer Baig
Copy
یہ کیسی مجھ پے کیفیت طاری ہوتی ہے
یہ کیسی مجھ پے کیفیت طاری ہوتی ہے
روٹھ جائے کوئی تو دل آزاری ہوتی ہے
اک الجھن سی ذہن و دل میں رہتی ہے
بس بات سمجھنے کی ساری ہوتی ہے
ھر دم تنہائ اور خوف سا دل میں
میرے سوچ بھی مجھ پے بھاری ہوتی ہے
چونک جاتا ہوں کسی آہٹ پے میں اکثر
ہوتا ہوں میں اور چار دیواری ہوتی ہے
کسی کا ہو کے رہنا کسی کو اپنا بنانا
ہاں تنویر یہ بھی فنکاری ہوتی ہے
Muhammad Tanveer Baig
Copy
کہاں تھے تم چلے آتے محبت نے پکارا تھا
کہاں تھے تم چلے آتے محبت نے پکارا تھا
زمانے کو دکھا جاتے برہم رکھنا ہمارا تھا
تیری یہ دوریاں ہم کو کبھی برباد نہ کرتی
تمیہں ہم سے محبت تھی یہ کہنا تو گوارہ تھا
کیوں تم نے چھوڑ دیں راہٰیں کہ جن پر ساتھ تھے چلتے
یہ سوچوں گر جو تم کہتے محبت تو دکھاوا تھا
چلے تھے شمع پر مٹنے نا جانے کیوں یہ پروانے
انھٰٰیں جلنے کی حسرت تھی ہمیں جلنا ہی پیارا تھا
تم نے دے دیئے جو غم وہ ہنس کر لے لیئے ہم نے
تم تب تب یاد آتے تھے کہ جب جب غم بھلایا تھا
Muhammad Tanveer Baig
Copy
کیسی محبت تھی یہ جو امر نا ہوئی
ہم تڑپے اور تمہیں خبر نا ہوئی
کیسی محبت تھی یہ جو امر نا ہوئی
یوں تو آنکھیں تکتی رہی راہ مسلسل
تمہیں کیونکر ھماری فکر نا ہوئی
بھولے کب ہیں جو تمہین یاد کرتے ہم
بھولے یہ! جو تمہیں ھماری قدر نا ہوئی
نا گلہ تم سے نا کوئی شکوہ زمانے سے
ھمیں ھو گئی محبت! تمہیں مگر نا ہوئی
پوری ھوئی حسرت نا ہوئے پورے خواب تنویر!
عمر کٹتی رہی رات ہجر مختصر نا ہوئی
Muhammad Tanveer Baig
Copy
محبت مر نہیں سکتی ھم مر جاتے ہیں
محبت مر نہیں سکتی ھم مر جاتے ہیں
کچھ خود سے کچھ حالات سے ڈر جاتے ہیں
ڈال کر پھر یادوں کی مالا گلے میں اکثر
خود ہی تنہائی مٰیں ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں
اپنا کہنے کا اختیار بھی تو کھو چکے ہم
وہ ملیں بھی تو نظر چرا کر گزر جاتے ہیں
وقت تو رکتا نہیں کسی کی بھی خاطر تنویر
نہیں بستے وہ دل جو اک بار اجڑ جاتے ہیں
Muhammad Tanveer Baig
Copy
یادوں سے نکلنے کا اشارہ کر کے
یادوں سے نکلنے کا اشارہ کر کے
وہ چھوڑ گیا مجھے پارہ پارہ کرکے
ساحل پے کھڑے تماشائی سے کم نا تھا
ڈوبتا دیکھا اور چل دیا نظارا کر کے
میرے وجود کو بھی نا کر سکی تلاش
ایسی بچھڑی روح مجھ سے کنارا کر کے
سبق اتنا ہی کافی تھا عبرت اتنی ہی کافی تنویر!
اب ہو گی نا محبت تم سے دوبارہ کر کے
Muhammad Tanveer Baig
Copy
محبت میں وفا کے وہ اور میں بھی
محبت میں وفا کے وہ اور میں بھی
قسمت نا چاہے تو کیا کرے وہ اور میں بھی
وہ آئے تو کھل کر کہہ دوں دل کی باتیٰں ساری
زباں جو لڑکھڑائےتو کیا کرے وہ اور میں بھی
جی بھر کر دیکھ لوں اسے بھیگی آنکھوں سے میں
آنکھ جو دھندلائے تو کیا کرے وہ اور میں بھی
وہ فیصلے تھے یا فاصلے تھے سوچو تنویر
اب الزام جو آئے تو کیا کرے وہ اور میں بھی
Muhammad Tanveer Baig
Copy
جو درد دیتا ہے وہی دوا بھی کرتا ہے
جو درد دیتا ہے وہی دوا بھی کرتا ہے
جو پتھر دل ہو کبھی پگھلا بھی کرتا ہے
نا کر غرور اتنا کہ خود ہی ٹوٹ جایے تو
کہ چاند کو گرہن کبھی لگابھی کرتا ہے
نظر چراتا ہے کوئی رسوائی کے ڈر سے یونہی
الزام یوں کہ بندہ، بے وفا ہوا بھی کرتا ہے
بے وفا کیا سمجھے گا تو عشق زلیخہ کو
سچا عشق ہو گر تو یوسف ملا بھی کرتا ہے
تو اس امید پے گم سم کچھ اس طرح تنویر
کہ بن مانگے خدا سب کچھ دیا بھی کرتا ہے
Muhammad Tanveer Baig
Copy
محبت کی آگ میں جلنا بھی تو لازم تھا
محبت کی آگ میں جلنا بھی تو لازم تھا
وفا بھی تو لازم تھی بدلنا بھی تو لازم تھا
ملنے کی تمنا میں جو وہ محفل میں آئے تو
بہکنا بھی تو لازم تھا مچلنا بھی تو لازم تھا
تعجب سے بھری آنکھیں مجھے یوں دیکھتی اکژ
پھر آنسوئوں کے ریلے کا نکلنا بھی تو لازم تھا
نظر ملتے ھی اکژ وہ چرا لیتا نگاہوں کو
تڑپنا بھی تو لازم تھا تکنا بھی تو لازم تھا
رستے ہھی رہے لاعلم اتنے چپ چاپ سے تھے ھم
ٹہرنا بھی تو لازم تھا بچھڑنا بھی تو لازم تھا
نہیں ممکن کہ راہ عشق میں ہی کھو جاتا تنویر
دل توڑنا بھی تو لازم تھا دل ٹوٹنا بھی تو لازم تھا
Muhammad Tanveer Baig
Copy
ھمسفر تھا وہ کہنے کو مگر ھمنوا نا تھا
ھمسفر تھا وہ کہنے کو مگر ھمنوا نا تھا
دور تھا بہت دور، مجھ سے مگر جدا نا تھا
کچھ تو تھا اس کی آنکھوں میں جو ہم پڑھ نا پائے
شاید کہ وہ بے بسی تھی اس کی مگر خفا نا تھا
رنجشییں تھی غم تھا نفرت کی دیواریں تھیں
کہ وہ فاصلے تھے اس کے مگر بے وفا نا تھا
ان آنکھوں کے صحرا میں اس کی یاد کا بادل
ٹوٹ کر برسا تو بہت ہے مگر گرجتا نا تھا
پھر بھی گم ہو اس کی تمنا میں آج تک تنویر
وہ چاند تھا دل کے آیئینے میں مگر اترتا نا تھا
Muhammad Tanveer Baig
Copy
کسی سے عشق ہونے میں زرا سا وقت لگتا ہے
کسی سے عشق ہونے میں زرا سا وقت لگتا ہے
دل سے دل کو جڑنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
کوئی جو حد سے بڑھ جائے تو تم محتاط ہو جاو
کہ دل کو روگ لگنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
چاھنا جو کسی کو تو انتا سوچ کر چاھنا
کسی کو راہ بدلنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
عشق تو عبادت ہے، انمول ہے، پاکیزہ ہے
گناہ بھی سرزد ہونے میں زرا سا وقت لگتا ہے
دکھ جو کسی کو دینا تو اتنا بھی دھییاں کرنا
کسی کی آہ لگنے میں زرا سا وقت لگتا ہے
دیکھو جو کوئی خواب تو جلدی بھلا ڈالو تنویر
کہ نیندیں ٹوٹ جانے میں زرا سا وقت لگتا ہے
Muhammad Tanveer Baig
Copy
زندہ رہیں بھی تو کیا مر جائیں بھی تو کیا
زندہ رہیں بھی تو کیا مر جائیں بھی تو کیا
سر شام دنیا سے گزر جائیں بھی تو کیا
اپنی ھستی بھی کیا ہے اس زمانے کے سامنے
خشک پتوں کی مانند بکھر جائیں بھی تو کیا
کون منتظر ہو گا اب ھمارے لیے وہاں
رات بہت گہری ہے گھر لوٹ جائیں بھی تو کیا
درد جدائی تو اب ساتھ رہے گی عمر بھر
سنگ درد کے دیکھو اب مسکرائیں بھی تو کیا
اب تم ہو غم ہے اور بس تنہائی ہے تنویر!
قصہ غم بھلا کسی کو سنائیں بھی تو کیا
Muhammad Tanveer Baig
Copy
اک چھوٹی سی ھاں جو کر جاتے تو کیا ہوتا
اک چھوٹی سی ھاں جو کر جاتے تو کیا ہوتا
کم فاصلے اور درمیاں کر جاتے تو کیا ہوتا
وہ حسرتیں جو تمھارے بھی دل میں تھیں
لا کر زباں پے بیاں کر جاتے تو کیا ہوتا
بس تم ہی کہتے اور ہم سنتے رہتے
ہمیں ایسا بے زباں کر جاتے تو کیا ہوتا
دیکھو داستاں ہو گئی پرانی اب سسی پنوں کی
عشق کی تاریخ پھر سے جواں کر جاتے تو کیا ہوتا
ٹوٹ کر چاھتا ہے آج بھی تمہیں یہ تنویر!
کچھ تم بھی اقرار زباں کر جاتے تو کیا ہوتا
Muhammad Tanveer Baig
Copy
درد مسکرتے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
درد مسکرتے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
ھم غم بھول جاتے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
عمر کاٹ دی لیکن بچپنا نہیں جاتا
ھم دیے جلا تے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
نیند جاتی رہتی ہے تیری یاد آئے تو
ھم خواب سجاتے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
شبنمی ستاروں پر پھول کھلنے لگتے ہیں
ھم خوشی مناتے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
اب بھی تیری آہٹ پر رات مسکراتی ہے
ستارے ٹمٹاتے ہیں اب بھی تیرے آ نے پر
تیرے ہجر میں ھم پر اک عذاب تاری ہے
ھم چونک چونک جاتے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
آس لوٹ آتی ہے اب بھی تنہایوں میں تنویر!
ھم آنسو چھپاتے ہیں اب بھی تیرے آنے پر
Muhammad Tanveer Baig
Copy
تیری یادیں تیرا چہرہ جونہی بنانے لگتی ہیں
تیری یادیں تیرا چہرہ جونہی بنانے لگتی ہیں
آنکھیں پھر آنسووں سے اسے مٹانے لگتی ہیں
کچھ وقت جو کبھی مل ہی جائے تنہائی کا مجھے
میری سوچیں مجھے سولی پے چڑھانے لگتی ہیں
کبھی کیا تھا اقرار تو نے بھی پیار محبت کا
گزری یادیں مجھ پے پجلیاں گرانے لگتی ہیں
تو دوبارہ مجھے نا ملے گا کبھی گر سوچوں تو
ہوائیںشمع زندگی کی بجھانے لگتی ہیں
گلہ کیا کرنا کسی سے اپنی بربادی کا تنویر!
نا چاہوں پھر بھی یادیں تیری جی جلا نے لگتی ہیں
Muhammad Tanveer Baig
Copy
وہ دلبر میری جان ہے ایسا بچھڑا کہ پھر ملا نہیں
وہ دلبر میری جان ہے ایسا بچھڑا کہ پھر ملا نہیں
دن بدل گئے سالوں میں لگا کچھ بھی تو بدلا نہیں
شام تنہائی ہے اور کچھ دھندلی یادیں ہیں ساتھ
بس یوں ہی دن کٹتے ہیں مجھے کچھ بھی تو بھولا نہیں
جینے کا بھی مزہ تھا جب ہوتا تھا وہ پاس پاس
زندگی کے رنگ بھی بے رنگ ہیں اب کچھ بھی تو رہا نہیں
مزاج ہی کچھ ایسا ہے ک خفا خفا میں رہتا ہوں
ہنسنا تو دور ہے میں کھل کے کبھی رویا نہیں
ایک امید ہے جو جینے کی آس دلا تی ہے تنویر!
ایک بار وہ مجھے مل جائے پھر رب سے کوئی گلہ نہیں
Muhammad Tanveer Baig
Copy
ماضی کے سمندر میں اتروں تو آنکھ بھر آتی بے
ماضی کے سمندر میں اتروں تو آنکھ بھر آتی بے
حال بھی اب جو دیکھوں تو آنکھ بھر آتی ہے
گزری یادوں کی آ گ میرے دل پے یوں برستی ھے
جلتے ہوئے غم میں جو سلگھوں تو آنکھ بھر آتی ہے
کچھ کہنا تو دور لکھنے کی بھی ھمت نہیں شاید
شاعری میں لفظ کوئی لکھوں تو آنکھ بھر آتی بے
گزرے ہوئے پل نا جانے کیوں چھوڑتے نہیں بیچھا
خط جو پرانے پڑھوں تو آنکھ بھر آتی ہے
مصروف رہتا ہوں میں صبح سے شام تک مگر جونہی
قدم چوکھٹ پے رکھوں تو آنکھ بھر آتی ہے
ھر چہرے پے لکھی یہاں کوئی نا کوئی داستاں ہے
کوئی چہرہ جو میں پڑھوں تو آنکھ بھر آتی ہے
کیوں ہو گیا ہوں حساس میں جانے کیوں آخر
بات کروں شروع کوئی تو آنکھ بھر آتی ہے
ان گلیوں سے میرا تعلق اب راہگیر سا ہے
مگر جب بھی وہاں سے گزروں تو آنکھ بھر آتی ہے
ہزاروں موسم آتے ہیں میرے دل کی دنیا میں تنویر
ویسے میں جب بھی ہنسوں تو آنکھ بھر آتی ہے
Muhammad Tanveer Baig
Copy
تیرا ھاتھ جو ھاتھ سے چھوٹ گیا
تیرا ھاتھ جو ھاتھ سے چھوٹ گیا
جیسے پتا شاخ سے ٹوٹ گیا
کچھ تو ہے دل میں جو چھپا ہے
آج تو غم آنکھوں سے پھوٹ گیا
دو پل کی محبت اور برسوں انتظار
کہ ظالم وقت سب کچھ لوٹ گیا
سناوں کسے اپنے دل کا حال تنویر!
اب تو عشق بھی تم سے روٹھ گیا
Muhammad Tanveer Baig
Copy
ھاتھوں سے اپنے رخسار کو چھپاتے کیوں ہو
ھاتھوں سے اپنے رخسار کو چھپاتے کیوں ہو
شرمندہ نہیں مجھ سے تو پھر آنکھ چراتے کیوں ہو
آنسو آنکھوں میں میری دیکھ کر روتے ہو تم بھی
بھر آتا ہے دل تو پھر دل کو دکھاتے کیوں ہو
کہتے ہو کہ میں تمھارے مقدر میں ہی نہیں
تو بے معنی آس پھر ہمیں لگاتے کیوں ہو
کس جرم کی سزا ہے یہ اور کہاں کا ہے دستور
سمجھتے نہیں اپنا تو پھیر احساس اپنائیت دلاتے کیوں ہو
مر مر کہ روز مجھے ہی جینے کو کہتے ہو
دے کر تسلی مجھے تو پھر خود کو رلاتے کیوں ہو
اب کر بھی لو اقرار محبت تم بھی میری طرح
کرتے نہیں پیار تم تو پھر پیار جتاتے کیوں ہو
کاش کہ تم سے محبت ہی نا ہوئی ہوتی اے تنویر
بے بسی میں تنہا پھریہ جملہ دہراتے کیوں ہو
Muhammad Tanveer Baig
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets