Poetries by Naila Rani
تمنا پھر سے ملنے کی تمنا پھر سے دھڑکا یہ پاگل دل
اسکا وہ خاموش لہجہ اور میرا سمٹا ہوا باسل دل
پھر سے وہی آہٹ پھر سے سہما ہوا ہے کوئ بادل
اسکی وہ۔۔۔!!! جان سے جانے کی ادا ہے اے عادل
کہ میرے گھر میں چھپا ہوا ہے۔۔ارے واہ۔۔ ۔عارض
میں تھا کب غائب تیری دریدہ دلی سے او جاہل
ما یوس ہوا سوچ کر کہ تو بھی نکلا فقط و عابد
آہ تیرے لب سے جو نکلی دعا میرے لئیے اے ظالم
شائد کہ اتر رہی ہے اک رقت سی اے جان من
اک پیام سحر نے روک لیا ہے مجھکو آج ارے کافر
ورنہ پھر سے ملنے کی تمنا پھر سے دھڑکا یہ دل
پھر سے وہی سر گوشیاں آہ اسکی محبت کاعالم
پھر سے ملنے کی تمنا پھر سے دھڑکا یہ پاگل دل
جانے کیاہوگا۔۔نجانے کیوں ہوا آوارہ یہ جاہل دل
پھر سے ملنے کی تمنا اور دل سے اترا ہوا عاشق Naila Rani
اسکا وہ خاموش لہجہ اور میرا سمٹا ہوا باسل دل
پھر سے وہی آہٹ پھر سے سہما ہوا ہے کوئ بادل
اسکی وہ۔۔۔!!! جان سے جانے کی ادا ہے اے عادل
کہ میرے گھر میں چھپا ہوا ہے۔۔ارے واہ۔۔ ۔عارض
میں تھا کب غائب تیری دریدہ دلی سے او جاہل
ما یوس ہوا سوچ کر کہ تو بھی نکلا فقط و عابد
آہ تیرے لب سے جو نکلی دعا میرے لئیے اے ظالم
شائد کہ اتر رہی ہے اک رقت سی اے جان من
اک پیام سحر نے روک لیا ہے مجھکو آج ارے کافر
ورنہ پھر سے ملنے کی تمنا پھر سے دھڑکا یہ دل
پھر سے وہی سر گوشیاں آہ اسکی محبت کاعالم
پھر سے ملنے کی تمنا پھر سے دھڑکا یہ پاگل دل
جانے کیاہوگا۔۔نجانے کیوں ہوا آوارہ یہ جاہل دل
پھر سے ملنے کی تمنا اور دل سے اترا ہوا عاشق Naila Rani
عرض اک رسم حیا توڑ کر وہ ساری رسمیں نبھا رہا ہے
باغ سارا چھوڑ کر وہ باغیچہ سا اک بنا رہا ہے
گل ہیں اسمیں گلاب اسمیں نیا نیا سا سماں ہے
مگر وہ ساون ہے نہ برسات کا عالم آہ ۔۔!وبا ہے
جام ہے نہ ساقی اس میں اے خدا بتا وہ کیا ہے
لفظ لفظ غلط تھا اسکا وہ یہ بات بھی مانتا ہے
بنا کہ موم ساصنم نہ جانےکیوں وہ پو جتا ہے
بند کر کے گھر میں وہ اکثر یوں سوچتا ہے
تو نازک کلی ہےدل کی پھر مجھ سے بو لتا ہے
اک رسم حیا توڑ کر وہ ساری رسمیں نبھا رہا ہے
باغ سارا چھوڑ کر وہ باغیچہ سا اک بنا رہا ہے Naila Rani
باغ سارا چھوڑ کر وہ باغیچہ سا اک بنا رہا ہے
گل ہیں اسمیں گلاب اسمیں نیا نیا سا سماں ہے
مگر وہ ساون ہے نہ برسات کا عالم آہ ۔۔!وبا ہے
جام ہے نہ ساقی اس میں اے خدا بتا وہ کیا ہے
لفظ لفظ غلط تھا اسکا وہ یہ بات بھی مانتا ہے
بنا کہ موم ساصنم نہ جانےکیوں وہ پو جتا ہے
بند کر کے گھر میں وہ اکثر یوں سوچتا ہے
تو نازک کلی ہےدل کی پھر مجھ سے بو لتا ہے
اک رسم حیا توڑ کر وہ ساری رسمیں نبھا رہا ہے
باغ سارا چھوڑ کر وہ باغیچہ سا اک بنا رہا ہے Naila Rani
مجھے زندگی کی دعا دو کہ میں اداس ہوں مجھے زندگی کی دعا دو کہ میں اداس ہوں
مجھے رنگ و بوۓ بہار دو کہ میں اداس ہوں
یہ جو کمال ظرف و جمال ہے اس میں
اسی کا تم وہ جواب دو کہ میں اداس ہوں
یوں تو ہر طرف ہے ستم در ستم چار سو
مجھے لحد میں اتار دو کہ میں اداس ہوں
میری یہ بے بسی اور میرا یہ اضطراب
میں یہ کس طرح بتا ؤں کہ میں اداس ہوں
یہ جزا ہے سزا یا کہ وفا اے او بے خبر
تیرے در پہ دل ہار کر پھر بھی اداس ہوں
مجھے زندگی کی دعا دو کہ میں اداس ہوں
مجھے رنگ و بوۓ بہار دو کہ میں اداس ہوں
نائلہ رانی
مجھے رنگ و بوۓ بہار دو کہ میں اداس ہوں
یہ جو کمال ظرف و جمال ہے اس میں
اسی کا تم وہ جواب دو کہ میں اداس ہوں
یوں تو ہر طرف ہے ستم در ستم چار سو
مجھے لحد میں اتار دو کہ میں اداس ہوں
میری یہ بے بسی اور میرا یہ اضطراب
میں یہ کس طرح بتا ؤں کہ میں اداس ہوں
یہ جزا ہے سزا یا کہ وفا اے او بے خبر
تیرے در پہ دل ہار کر پھر بھی اداس ہوں
مجھے زندگی کی دعا دو کہ میں اداس ہوں
مجھے رنگ و بوۓ بہار دو کہ میں اداس ہوں
نائلہ رانی
واہ معاف کیجٸیے۔۔۔!!!! ہر ادا بے مثا ل ہے
گفتگو لا جواب ہے
ہر ہنر بھی کمال ہے
بے حد زباں دراز ہے
بندہ گناہ گار ہے
مجھے معاف کیجٸے
تیری بے اثر صدا ہے
میری اک التجا ہے
لب پہ تیری ثنا ہے
حال بہت برا ہے
آساں میرا بیاں ہے
بس معاف کیجٸے
تجھ پہ اعتبار ہے
غم سے نڈھال ہے
زندگی بے حال ہے
دل میں میرے پیار ہے
مجھکو تیرا خیال ہے
مگر معاف کیجٸے
چشم میری بے زار ہے
تیرا ہاتھ میرے ہاتھ ہے
تو تو بس میرا یار ہے
پھر بھی اک خمار ہے
سینے میں کیوں نار ہے
یار معاف کیجٸے
ہر بات بے کار ہے
ہر وقت تیرا خیال ہے
مجھے عشق کا بخار ہے
قلب میرا گلزار ہے۔۔۔۔
بس میرا رب دلدار ہے
واہ معاف کیجٸے۔۔۔۔۔
Naila Rani
گفتگو لا جواب ہے
ہر ہنر بھی کمال ہے
بے حد زباں دراز ہے
بندہ گناہ گار ہے
مجھے معاف کیجٸے
تیری بے اثر صدا ہے
میری اک التجا ہے
لب پہ تیری ثنا ہے
حال بہت برا ہے
آساں میرا بیاں ہے
بس معاف کیجٸے
تجھ پہ اعتبار ہے
غم سے نڈھال ہے
زندگی بے حال ہے
دل میں میرے پیار ہے
مجھکو تیرا خیال ہے
مگر معاف کیجٸے
چشم میری بے زار ہے
تیرا ہاتھ میرے ہاتھ ہے
تو تو بس میرا یار ہے
پھر بھی اک خمار ہے
سینے میں کیوں نار ہے
یار معاف کیجٸے
ہر بات بے کار ہے
ہر وقت تیرا خیال ہے
مجھے عشق کا بخار ہے
قلب میرا گلزار ہے۔۔۔۔
بس میرا رب دلدار ہے
واہ معاف کیجٸے۔۔۔۔۔
Naila Rani
ز یبا ٸش گل ہو جا ۓ کیا یوں بھی ہوا ہے کبھی؟؟؟ ز یبا ٸش گل ہو جا ۓ کیا یوں بھی ہوا ہے کبھی؟؟؟
یار کے خیال میں کیا یوں کو ٸ دیوانہ بھی ہوا ہے کبھی
اے عبدل تیری خوا ہش ہو گی مال و زر کی ہوس
کیا مال و زر سے بھی کو ٸ عہدہ برآں ہوا ہے کبھی
ہم بھی دکھا دیں گے اک بار اور چیر کر دل
اپنا کچھ دور اور چل کیا کو ٸ زخم ہرا بھی کھو لتا ہے کبھی
یوں لگتا ہے کہ تیری روح کی پیاس کی طرح ہوں
اور روح میں میری تو بسا ہے کیا یوں بھی ہو تا ہے کبھی
لوگ کہتے ہیں کہ لکھوں محبت کے حق میں کو ٸ نغمہ با اثر
کیا فسا نہ محبت بھی دو لفظوں میں بیاں ہوا ہے کبھی
بتا ٶ کیا سوچ رہے ہو ؟؟؟ میری زندگی ہو تم یار
کیا اپنی زندگی کا بھی کو ٸ دشمن ہوا ہے کبھی؟؟؟
یوں چلتا ہے قلم روا نی سے تیری بات پر اے میرے عبدل
جیسے کہ فلک پر نالہ عشق و محبت لکھ چکا بھی ہو کو ٸ
اب اور کیسی خوا ہش کیا غم اور خو شی کے لمحے
بس ذرا وقت دیجیے کہ دور ہو نے سے بھی کو ٸ جدا ہوا ہے کبھی
زیبا ٸش گل ہو جا ۓ کیا یوں بھی ہوا ہے کبھی
یار کے خیال میں کیا کو ٸ دیوانہ بھی ہوا ہے کبھی Naila Rani
یار کے خیال میں کیا یوں کو ٸ دیوانہ بھی ہوا ہے کبھی
اے عبدل تیری خوا ہش ہو گی مال و زر کی ہوس
کیا مال و زر سے بھی کو ٸ عہدہ برآں ہوا ہے کبھی
ہم بھی دکھا دیں گے اک بار اور چیر کر دل
اپنا کچھ دور اور چل کیا کو ٸ زخم ہرا بھی کھو لتا ہے کبھی
یوں لگتا ہے کہ تیری روح کی پیاس کی طرح ہوں
اور روح میں میری تو بسا ہے کیا یوں بھی ہو تا ہے کبھی
لوگ کہتے ہیں کہ لکھوں محبت کے حق میں کو ٸ نغمہ با اثر
کیا فسا نہ محبت بھی دو لفظوں میں بیاں ہوا ہے کبھی
بتا ٶ کیا سوچ رہے ہو ؟؟؟ میری زندگی ہو تم یار
کیا اپنی زندگی کا بھی کو ٸ دشمن ہوا ہے کبھی؟؟؟
یوں چلتا ہے قلم روا نی سے تیری بات پر اے میرے عبدل
جیسے کہ فلک پر نالہ عشق و محبت لکھ چکا بھی ہو کو ٸ
اب اور کیسی خوا ہش کیا غم اور خو شی کے لمحے
بس ذرا وقت دیجیے کہ دور ہو نے سے بھی کو ٸ جدا ہوا ہے کبھی
زیبا ٸش گل ہو جا ۓ کیا یوں بھی ہوا ہے کبھی
یار کے خیال میں کیا کو ٸ دیوانہ بھی ہوا ہے کبھی Naila Rani
آج کیوں دل نے ان پہ بھروسہ نہ کیا؟؟؟ آج کیوں دل نے ان پہ بھروسہ نہ کیا؟؟؟
یار کی چشم میں ےا ہم سے دیکھا نا گیا
ہاتھ ملاتے نہیں وہ آنکھ ملا لینے کے بعد
اعتبار وفا نہیں یا تو نے دل کا سودا کیا
ہم وہ سوداگر ہیں جو خرید لیں تجھ کو
مگر آج ان کے آنے پہ خود کو بیچا بی گیا
اے ابر کرم بس اب تھم بھی جا کہ
وہ جا چکے ہیں تیری چشم اب تک ہے نم؟
تیرے آنے پہ سانسوں میں ترنم سا چھڑ گیا
او با خدا بس کر اب تو مجھ کو سمجھ جا
تیری آنکھوں میں چہرہ دکھتا ہے بس میرا
کب تلک چھپاٶ گے یا یہ تیری دیوانگی ہے کیا
شکوہ نہیں ہے بس یہ غلطی ہو گٸ مجھ سے
کہ چن کر تجھ کو اس دل نے بس اچھا ہی کیا
آج کیوں پھر دل نے ان پر بھروسا نہ کیا؟؟؟؟
یار کی چشم میں یا مجھ سے دیکھا نہ گیا؟ Naila Rani
یار کی چشم میں ےا ہم سے دیکھا نا گیا
ہاتھ ملاتے نہیں وہ آنکھ ملا لینے کے بعد
اعتبار وفا نہیں یا تو نے دل کا سودا کیا
ہم وہ سوداگر ہیں جو خرید لیں تجھ کو
مگر آج ان کے آنے پہ خود کو بیچا بی گیا
اے ابر کرم بس اب تھم بھی جا کہ
وہ جا چکے ہیں تیری چشم اب تک ہے نم؟
تیرے آنے پہ سانسوں میں ترنم سا چھڑ گیا
او با خدا بس کر اب تو مجھ کو سمجھ جا
تیری آنکھوں میں چہرہ دکھتا ہے بس میرا
کب تلک چھپاٶ گے یا یہ تیری دیوانگی ہے کیا
شکوہ نہیں ہے بس یہ غلطی ہو گٸ مجھ سے
کہ چن کر تجھ کو اس دل نے بس اچھا ہی کیا
آج کیوں پھر دل نے ان پر بھروسا نہ کیا؟؟؟؟
یار کی چشم میں یا مجھ سے دیکھا نہ گیا؟ Naila Rani
زندگی تجھ سے میرا اک سوال ہے زندگی۔۔۔۔؟
کیوں مقدر تیرا آخر زوال ہے زندگی۔۔۔؟
مانا کہ موت تجھ پہ غالب ہے ازل سے
مگر تو بھی تو خدا کا الہام ہے زندگی
وہ جو مٹ گئے تیری بقا کے لیئے
میرا بھی اک ایسا خواب ہے زندگی
پھولوں کی سیج ہے نہ کانٹوں کا بستر
اب میں سمجھی کہ خدا کا خیال ہے زندگی
فقط پیار ہے نہ تو نفرت کا گھر ہے
تجھے پیدا کرنا توازن ہر حال ہے زندگی
یو نہی بیٹھے بیٹھے جو دیکھا پرندوں کو اڑتے
رشک آ گیا مجھے بھی کہ کتنی آزاد ہے زندگی
میری قسمت میں بھی لکھ دے کوئ مقصدوامنگ
لگتا ہے مجھ کو کہ میری بیکار ہے زندگی
جینا ہو جیسے اک عذاب کی صورت
اور مرنا تو بہت ہی دشوار ہے زندگی
کہنا میرا تو بس یہ ہی ہے اے ساقی
اک رقت انگیز منظر کبھی شراب ہے زندگی
ادب سے جھک جا اس ہستی کے آگے نا ئلہ
کیونکہ رب کی نازل کردہ کتاب ہے زندگی
لکھی جو میں نے تجھ پہ اک ادنیٰ سی غزل
اس غزل میں ہی تیرا جواب ہے زندگی Naila Rani
کیوں مقدر تیرا آخر زوال ہے زندگی۔۔۔؟
مانا کہ موت تجھ پہ غالب ہے ازل سے
مگر تو بھی تو خدا کا الہام ہے زندگی
وہ جو مٹ گئے تیری بقا کے لیئے
میرا بھی اک ایسا خواب ہے زندگی
پھولوں کی سیج ہے نہ کانٹوں کا بستر
اب میں سمجھی کہ خدا کا خیال ہے زندگی
فقط پیار ہے نہ تو نفرت کا گھر ہے
تجھے پیدا کرنا توازن ہر حال ہے زندگی
یو نہی بیٹھے بیٹھے جو دیکھا پرندوں کو اڑتے
رشک آ گیا مجھے بھی کہ کتنی آزاد ہے زندگی
میری قسمت میں بھی لکھ دے کوئ مقصدوامنگ
لگتا ہے مجھ کو کہ میری بیکار ہے زندگی
جینا ہو جیسے اک عذاب کی صورت
اور مرنا تو بہت ہی دشوار ہے زندگی
کہنا میرا تو بس یہ ہی ہے اے ساقی
اک رقت انگیز منظر کبھی شراب ہے زندگی
ادب سے جھک جا اس ہستی کے آگے نا ئلہ
کیونکہ رب کی نازل کردہ کتاب ہے زندگی
لکھی جو میں نے تجھ پہ اک ادنیٰ سی غزل
اس غزل میں ہی تیرا جواب ہے زندگی Naila Rani
خدا ہم کو ا یسی خدائی نہ دے خدا ہم کو ا یسی خدائی نہ دے
کہ ا پنے سوا کچھ د کھائی نہ دے
خطا وار سمجھے گی د نیا تجھے
اب اتنی ز یادہ صفائی نہ دے
ہنسو آج اتنا کہ اس شور میں
صدا سسکیو ں کی سنائی نہ دے
غلا می کی بر کت سمجھنیں لگیں
ا سیرو ں کو ا یسی ر ہا ئی نہ دے
خدا ایسے ا حساس کا نام ہے
رہے سا منے اور د کھائی نہ دے naila rani riasat ali
کہ ا پنے سوا کچھ د کھائی نہ دے
خطا وار سمجھے گی د نیا تجھے
اب اتنی ز یادہ صفائی نہ دے
ہنسو آج اتنا کہ اس شور میں
صدا سسکیو ں کی سنائی نہ دے
غلا می کی بر کت سمجھنیں لگیں
ا سیرو ں کو ا یسی ر ہا ئی نہ دے
خدا ایسے ا حساس کا نام ہے
رہے سا منے اور د کھائی نہ دے naila rani riasat ali
تمہارے شہر کا مو سم بڑا سہا نا لگے تمہارے شہر کا مو سم بڑا سہا نا لگے
میں اک شام چرا لو ں گر برا نہ لگے
تمہارے بس میں اگر ہے تو بھول جاو ہمیں
تمہیں بھلا نے میں شا ئد ہمیں ز ما نہ لگے
جو ڈو بنا ہے تو ا تنے سکو ں سے ڈوبو
کہ آس پاس کی لہرو ں کو بھی پتا نہ چلے
اسی لیئے تو کھلا ئے ہیں پھول صفحو ں پر
ہمیں جو ز خم لگے ہیں وہ دو ستا نہ لگے
وہ اک ا ستعا رہ کہ جو را ستہ د کھائے ہمیں
وہ اک ا شارہ کہ جو حرف مجر ما نہ لگے
نہ جانے کب سے کو ئی میرے ساتھ ہے
جو ا جنبی نہ لگے اور آشنا نہ لگے naila rani riasat ali
میں اک شام چرا لو ں گر برا نہ لگے
تمہارے بس میں اگر ہے تو بھول جاو ہمیں
تمہیں بھلا نے میں شا ئد ہمیں ز ما نہ لگے
جو ڈو بنا ہے تو ا تنے سکو ں سے ڈوبو
کہ آس پاس کی لہرو ں کو بھی پتا نہ چلے
اسی لیئے تو کھلا ئے ہیں پھول صفحو ں پر
ہمیں جو ز خم لگے ہیں وہ دو ستا نہ لگے
وہ اک ا ستعا رہ کہ جو را ستہ د کھائے ہمیں
وہ اک ا شارہ کہ جو حرف مجر ما نہ لگے
نہ جانے کب سے کو ئی میرے ساتھ ہے
جو ا جنبی نہ لگے اور آشنا نہ لگے naila rani riasat ali
ہر شخص کبر یا ہے تجھے د یکھنے کے بعد ہر شخص کبر یا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
د عوی میرا بجا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
ہم آ کے تیرے شہر سے وآپس نہ جا ئیں گے
یہ فیصلہ کیا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
سجد ہ کرو ں کہ نقش قدم چو متی ر ہو ں
گھر کعبہ بن گیا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
سجدہ کروں گی تو کا فر کہیں گے لو گ
یہ کون سو چتا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
کھو ئی کھو ئی سی ر ہتی ہے اب ہر وقت حنا
یہ حال ہو گیا ہے تجھے د یکھنے کے بعد naila rani riasat ali
د عوی میرا بجا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
ہم آ کے تیرے شہر سے وآپس نہ جا ئیں گے
یہ فیصلہ کیا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
سجد ہ کرو ں کہ نقش قدم چو متی ر ہو ں
گھر کعبہ بن گیا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
سجدہ کروں گی تو کا فر کہیں گے لو گ
یہ کون سو چتا ہے تجھے د یکھنے کے بعد
کھو ئی کھو ئی سی ر ہتی ہے اب ہر وقت حنا
یہ حال ہو گیا ہے تجھے د یکھنے کے بعد naila rani riasat ali
و فا ڈ ھو نڈ ا جڑ ے ہو ئے لو گو ں میں و فا کے موتی
یہ خز ا نے ممکن ہے تجھے خرا بو ں میں ملی naila rani riasat ali
یہ خز ا نے ممکن ہے تجھے خرا بو ں میں ملی naila rani riasat ali
اک بار اپنی چا ہت کو ا تنا بے باک کر کے د یکھیں گے سا ری تو ڑ کر ر سمیں را ہ ہموار کر کے د یکھیں گے
تجھے چا ہیں گے ا سطر ح کہ یہ د نیا بھو ل کر سا ری
تیر ے قر یب جا ئیں گے اور آ نکھ بھر کر د یکھیں گے
مٹ جا ئے گی تمنا قر بت کی یا اور بڑ ھ جا ئے گی
سا رے تو ڑ کر بند ھن ہم گھل مل کر د یکھیں گے
سسکتی پیا س کو ملن کا بڑ ھا وا د یں گے اسطر ح
ا پنا لیں گے تمہیں یا ا نکا ر کر کے د یکھیں گے
قسم کھاو میر ی کہ جا کر وا پس پلٹ آو گے
ہم تم پر دل ہار د یں ا پنا یہ بھی کر کے د یکھیں گے naila rani
تجھے چا ہیں گے ا سطر ح کہ یہ د نیا بھو ل کر سا ری
تیر ے قر یب جا ئیں گے اور آ نکھ بھر کر د یکھیں گے
مٹ جا ئے گی تمنا قر بت کی یا اور بڑ ھ جا ئے گی
سا رے تو ڑ کر بند ھن ہم گھل مل کر د یکھیں گے
سسکتی پیا س کو ملن کا بڑ ھا وا د یں گے اسطر ح
ا پنا لیں گے تمہیں یا ا نکا ر کر کے د یکھیں گے
قسم کھاو میر ی کہ جا کر وا پس پلٹ آو گے
ہم تم پر دل ہار د یں ا پنا یہ بھی کر کے د یکھیں گے naila rani
خوا ہش را ت کی تا ر یک وا د یو ں میں بھٹک ر ہی ہو ں
جستجو میں تیر ی طو فا نو ں سے لڑ رہی ہو ں
حا صل لا حصل تو مقدر کی با تیں ہیں دو ست
میں تیر ی خا طر بیا با ں میں تنہاچل ر ہی ہو ں
آؤ کہ اک بار کبھی نہ جدا ہو نے کا و عدہ کر لیں
پھر نہ ہو گا شکوہ کیو ں زندہ ہو ں یا مر ر ہی ہو ں
تلا ش ہے ا پنی ہتھیلی کی لکیرو ں میں تیر ی
اس لیئے تجھے کئی لہجو ں میں لکھ ر ہی ہو ں
اک روز تیر ہ چہر ہ بھی ا بھر ے گا اسی آ ئنے میں
عکس د یکھ کر اپنا کلیو ں کیطر ح سمٹ ر ہی ہو ں
خوا ب میں ہی سہی مگر اسطر ح ملو مجھ سے
کہ ا حساس ہو میں تیر ے سا تھ چل ر ہی ہو ں naila rani
جستجو میں تیر ی طو فا نو ں سے لڑ رہی ہو ں
حا صل لا حصل تو مقدر کی با تیں ہیں دو ست
میں تیر ی خا طر بیا با ں میں تنہاچل ر ہی ہو ں
آؤ کہ اک بار کبھی نہ جدا ہو نے کا و عدہ کر لیں
پھر نہ ہو گا شکوہ کیو ں زندہ ہو ں یا مر ر ہی ہو ں
تلا ش ہے ا پنی ہتھیلی کی لکیرو ں میں تیر ی
اس لیئے تجھے کئی لہجو ں میں لکھ ر ہی ہو ں
اک روز تیر ہ چہر ہ بھی ا بھر ے گا اسی آ ئنے میں
عکس د یکھ کر اپنا کلیو ں کیطر ح سمٹ ر ہی ہو ں
خوا ب میں ہی سہی مگر اسطر ح ملو مجھ سے
کہ ا حساس ہو میں تیر ے سا تھ چل ر ہی ہو ں naila rani
ا ظہار تجھے پہچا نا نہیں جا نا ں مجھ سے خطا ہو گئی
تیر ے بنا ز ند گی میر ی اک سزا ہو گئی
حیرت ہے مجھے ا پنی بے و فا ئی پر کس قدر
لکھی جو تحر یر تو تیر ے پیار کی ا نتہا ہو گئی
تیر ے لفظ د ینے لگے تیر ے ا ظہار کی گو ا ہی
اور میر ے حر فو ں سے انکار کی حطا ہو گئی
یو نہی پیشا نی کا غز پر بنا یا جو اک نشا ں
اور اسمیں بھی تصو یر تیر ی عیا ں ہو گئی
اب چھو ڑ بھی دو میر ے خلو ص پر شک کر نا
جا نا ں مجھے تم سے محبت بے ا نتہا ہو گئی naila rani
تیر ے بنا ز ند گی میر ی اک سزا ہو گئی
حیرت ہے مجھے ا پنی بے و فا ئی پر کس قدر
لکھی جو تحر یر تو تیر ے پیار کی ا نتہا ہو گئی
تیر ے لفظ د ینے لگے تیر ے ا ظہار کی گو ا ہی
اور میر ے حر فو ں سے انکار کی حطا ہو گئی
یو نہی پیشا نی کا غز پر بنا یا جو اک نشا ں
اور اسمیں بھی تصو یر تیر ی عیا ں ہو گئی
اب چھو ڑ بھی دو میر ے خلو ص پر شک کر نا
جا نا ں مجھے تم سے محبت بے ا نتہا ہو گئی naila rani
ملنے آ جا ؤ نا ں۔۔۔۔۔۔۔۔ ا ک بار ملنے آ جا ؤ نا ں
پھر سے مجھے تڑ پا جا ؤ نا ں
بنجر ہے میر ی سوچ کی د نیا کسقد ر
اس د نیا ں میں ا پنی کا ئنا ت بسا جاؤ ناں
تیر ے و جود کی خوا ہش نہیں مجھے ظا لم
بس رو ح کا ر شتہ بنا جا ؤ نا ں
روز بڑ ھتی ہے پیا س تیر ے د یدار کی
ا ک بار ا پنا د یدار کرا جا ؤ نا ں
تیر ی صورت کو تر ستی ہیں آ نکھیں
میر ٰ آ نکھو ں کی پیا س بجھا جا ؤ نا ں
کھو ئی کھو ئی سی ر ہتی ہو ں تیر ے بنا
اے ر ہبر مجھے کو ئی ر ستہ د کھا جاؤ نا ں
اک بار ملنے آ جا و نا ں
پھر سے مجھے تڑ پا جاؤ نا ں naila rani
پھر سے مجھے تڑ پا جا ؤ نا ں
بنجر ہے میر ی سوچ کی د نیا کسقد ر
اس د نیا ں میں ا پنی کا ئنا ت بسا جاؤ ناں
تیر ے و جود کی خوا ہش نہیں مجھے ظا لم
بس رو ح کا ر شتہ بنا جا ؤ نا ں
روز بڑ ھتی ہے پیا س تیر ے د یدار کی
ا ک بار ا پنا د یدار کرا جا ؤ نا ں
تیر ی صورت کو تر ستی ہیں آ نکھیں
میر ٰ آ نکھو ں کی پیا س بجھا جا ؤ نا ں
کھو ئی کھو ئی سی ر ہتی ہو ں تیر ے بنا
اے ر ہبر مجھے کو ئی ر ستہ د کھا جاؤ نا ں
اک بار ملنے آ جا و نا ں
پھر سے مجھے تڑ پا جاؤ نا ں naila rani
دھو کہ تیر ے تقدس کو خیا لو ں میں بسا کر
سجدے کیئے ہیں میں نے خدا کو بلآ خر
ہا تھ پیلا کر د عا ئیں بھی کیں تھیں
ملا ہی کیا مجھے دن رات آ نسو بہا کر
محو یت میں ا سکی میں کھو ئی تھی ر ہتی
یا یا ہی کیا میں نے اسکی یا دو ں کو بسا کر
میں نے خٰرات کر د یں تھیں سا ری و فا ئیں
کھلا جب مجھ پر تیرے ا ندر کا ظا ہر
پڑھا جب چہرہ ا سکا تسبیح کی ما نندتو جا نا
کہ بھیس میں مجنو ں کے ر ہتا تھا وہ کا فر naila rani
سجدے کیئے ہیں میں نے خدا کو بلآ خر
ہا تھ پیلا کر د عا ئیں بھی کیں تھیں
ملا ہی کیا مجھے دن رات آ نسو بہا کر
محو یت میں ا سکی میں کھو ئی تھی ر ہتی
یا یا ہی کیا میں نے اسکی یا دو ں کو بسا کر
میں نے خٰرات کر د یں تھیں سا ری و فا ئیں
کھلا جب مجھ پر تیرے ا ندر کا ظا ہر
پڑھا جب چہرہ ا سکا تسبیح کی ما نندتو جا نا
کہ بھیس میں مجنو ں کے ر ہتا تھا وہ کا فر naila rani