✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Rubin Biswas
Search
Add Poetry
Poetries by Rubin Biswas
رنگ بھرے قدرت
رنگ بھرے قدرت دیکھ مستی بہار صبح کی
اڑتے بآدل رشک سے گزرے ھوا میں بارش کی شرگوشی سے
جاگ اٹھی پھیل گي خوشبو پھول کا کھلنا پنچھی چہکتے چگتے
ابھی تک تازہ ے پنکھڑی گلاب کی شبنمی اوس سے چمکتی
خراماں خراماں اترتی ھویی زمین پر قدرت یہ بھی اسکی محبت
کہہ لیجیے دل کے اندر گھر کر جاتی ے سچی باتیں ھیں اسکی
پہاڑوں سے گزر کر لہکتے گنگناتے اشعار موتیوں سے دل پر گرتے
سنتے جس کو بہت چاہ سے سبھی راستوں پربہتی سبز و سرخ ملہار
زمانے بھر کی شیریں اواز سن موسم کیسا بھی ھو دن بہار کے محبت
میں ھار کے چلی رشک غزل ھرنی سی قلاچیں بھرتی وادی وادی میں
لکھتی گیں زندگی بیت رھی نیلے اسماں تلے چاند بھی سورج بھی ستارے
رنگ بھرے قدرت دیکھ مستی بہار صبح کی
اڑتے بآدل رشک سے گزرے ھوا میں بارش کی شرگوشی
جاگ اٹھی پھیل گي خوشبو پھول کا کھلنا پنچھی چہکتے چگتے
ابھی تک تازہ ے پنکھڑی گلاب کی شبنمی اوس سے چمکتی
خراماں خراماں اترتی ھویی زمین پر قدرت یہ بھی اسکی محبت
کہہ لیجیے دل کے اندر گھر کر جاتی ے سچی باتیں ھیں اسکی
پہاڑوں سے گزر کر لہکتے گنگناتے اشعار موتیوں سے دل پر گرتے
جس کو بہت چاہ سے سنتے سبھی راستوں پربہتی سبز و سرخ ملہار
زمانے بھر کی شیریں اواز سن موسم کیسا بھی ھو دن بہار کے محبت
میں ھار کے چلی رشک غزل ھرنی سی قلاچیں بھرتی وادی وادی میں
لکھتی گیں زندگی بیت رھی نیلے اسماں تلے چاند بھی سورج بھی ستارے
Rubin Biswas
Copy
زندگی جینے کیلیے زندہ ہے
زندگی جینے کیلیے زندہ ہے
محبت کیا ہے
اسمان سے برستی ہوئی
اس فضا میں
محبت کے وسیع سبزہ زار میں
بارش
رکھتی ہوئی قدم اپنا بوند بوند
محبت کے وسیع سبزہ زار میں
یہ بھی کیا محبت ہے
زندگی رواں
دیکھو آمد بہار
سبز سرخ ہرا وہ
شوخیوں سے کھلا
پھول گلاب کا
پھوٹا پھوٹا شاخ سے
بہتا گنگناتا رواں میٹھا
جھرنا پھوٹا
ہری ہری شاخوں سے
ان سے خوش دلی تازگی
کے سمردار گھچے اپس میں مل رہے ہیں
جھکے جھکے نکھرا بارش
کی جھڑی سے شبنم میں دھلا
خوشبوؤں کی بہار سے بھرا اورکھلا
وہ جسکو چاہتا ہے
اسکی
زندگی ہر دم رواں خوش مزاج مہربان
اسکی رحمت سے
ہمیشہ رہو گے یہی بڑی کامیابی ہے
نازاں اسکی قدرت پر
Rubin Biswas
Copy
یہ خمار
یہ بلندی
یہ بے خودی کہتی ے
کون ے وہ مجھے سووارتا ے
کوئ قوت ے
جو کھنچتی ے
جو بلاتی ے
میں ھوں ھمیشہ سے
او میری طرف او
یہ ھرے بھرے بانسوں کے درحت
کتنی مدھر لے میں بولتے ھیں
ھواون سےبھولون کی گنگناھت سن
جنگل کو سناے ھیں جیسے کوئ موجود ے
جسکیی چاھتوں سے جنگل بسا ھوا ے
بھولون کی خوشوون سے ھرا بھرا ے
Rubin Biswas
Copy
اسکے جلوے
اسکی فدرت ھے روشنی سے مزین
چہچہاتے ھیں فضا میں اسکے جلوے
اسی کی سمت میں اڑتے چگتے ھیں
پرندے سبھی
پیڑوں پے جان چھڑکتےھوئے پتے
شام ڈھلے شاخوں کے رنگ ھرے
راہ میں چمکتا ھوا چاند
Rubin Biswas
Copy
آؤ فطرت سے اسکا کلام سنیں
آؤ فطرت سے اسکا کلام سنیں
شام کی قربت میں اس خاموش ھنسی میں رات کی
نشیلی عزل کے پھول سے لفطوں کی انکی خوشبو چنے لہراے جو
انچل مٰیرا لگے مجھے ستاروں کی بہار اگی
یہاں کی فصان بہت پر سکون ھے یہاں
سے اپنے لیے اس زندگی میں جیون سکھ کے محبت کے
ھنسی کے لافانی رنگ ھیں ملیں میری خواھش ھے کہ مٰن
عبائے چاندنی ُپہن کر ان دیکھں اسمانوں کی سیر کو جائے
اس تقدیر کی متھی کو ستاروں سے ھتیلی پے سجا کر اپنا مقدر بنا لین اس گلستاں سے
چھو کر دیکھو ان بادلوں کو ان میں نمی ے مینہ کی ان نینوں کی شبنمی سی چاہ میں سے
موسم میں تپش ے رندگی کی اس نور کی روشنی سے اس
کو دل میں رندہ رکھین بہت شیریں ھے اس کلام سے یہ ریشمی سی فصا
آؤ فطرت سے اسکا کلام سنیں
شام کی قربت میں اس خاموش ھنسی میں رات کی
نشیلی عزل کے پھول سے لفطوں کی انکی خوشبو چنے لہرائے جو
انچل مٰیرا لگے مجھے ستاروں کی بہار اگی
یہاں کی فصان بہت پر سکون ھے یہاں
Rubin Biswas
Copy
کوک کوک
کھلتے ہی پھول درختوں بے چہچہانے لگے
لو صبح ھو گئی بولی جو کوئل کوک کوک
موسم بہار ے یہ جشن بہار ے
بھینی بھینی مہک سے شور بربا ے
نمایاں ھو گئی فضاں میں اجالے سے
کھبی خیال جن کا نہ کیا وہ شوخیاں
جھونکے سے رواں
Rubin Biswas
Copy
فطرت اسکی فطرت ہے
فطرت اسکی فطرت ہے بیار کرنا
فطرت اسکی فطرت ہے
بیار کرنا
ابتدا محبت انتہا محت
سناس سنانس میں زکر محبت
آسمان سے محبت
زمین سے محبت
رنگوں سے محبت
چاندسے تارون ے سورج سے
کہان سے شروع کرون اسکی محبت
ے نہ محت کا سنمندر وسیع
لہر لہر محبت کنارہ کنارہ ڈوبا ھوا
محبت میں سرشار
فطرت بولے جیا
محبت بولے بیا
شوخ نٹ کھٹ جسم کو چھوتی ھوی
دس دیس کو چلی
جھونکوں کےساتھ جھومتی لہراتی
میرا جی چاھا جاکے دنکھوں کون ناچ رھا ے
فطرت بولے جیا
محبت بولے بیا
محبت نے اسکی قطرے ے سمندر کر دیا
خداکا شکر ہے برسات آئی
اللہ اللہ بھر بہار آئی
Rubin Biswas
Copy
یہ دسمبر ھے
یہ شام یہ چاندنی یہ خوشبو جلایا دیا زندگی نے
امنگ زندگی سے بھری گلابی گلابی سا موسم
خوب دلکش نظر آ رھا ے اسکا ھر طرف حسن
دیکھو تو چوڑیوں کی جھنکار کہتی ہے
آسماں پے کیسے اطمینان سے چاند چمک رہا ہے
نور کی چاندنی سے گھلا ملا یہ دسیمبر ھے
فضا میں خوشبو ے پھولوں کی بہار ھے
خوبصورت فطرت میں بسا یہ دسمبر ہے
لحاف کی روئ میں لپٹی یہ پہاڑ اور وادیاں
برف میں بھیگا بیھگا ساز محبت میں
نور کی چاندنی سے گھلا ملا یہ دسیمبر ھے
آسماں پے کیسے اطمینان سے چاند چمک رہا ہے
گاتے شور مچاتے پنچھی پرندے
ھونٹوں پے ے دعا ان جگنوؤں کی چمک سے
یہ شام یہ چاندنی یہ خوشبو جلایا دیا زندگی نے
Rubin Biswas
Copy
محبت کی نظم
سوچ رھا ھوں خوشبو سے بھر چکا یہ گلاب
کا پھول
موسم یہ چاھت کا
اس نے لکھ ڈالی بارش کی بوندوں سے
محبت کی نظم
رمجھم رم جم مجھ پے جب پھوار سی پڑی
بھیگے موسم سے چوم رھی ھو زمین کی سانولی صورت
ایسی بارش ھویی کھل گی بہار پھول پھول میں
سبزولال فضاں میں
بس اتر گی دل میں
کویی چاندنی سے سیکھے
عجب فطرت کی ھو لڑکی
یا ٹہنی جیسی ھو گلاب کی
خوشی میں آکے چھونے چلی وہ اسمان
دھنک رنگ لیے موسم کے
چرا کے لیے گی کہکشاں
محبت میں اکے دے گیی
بھیگ رھی تھی اسکی شادابی سے
کیسے رکتی یہہہ برسات
اتنی مدھر میٹھی بوندوں کی اواز
اتنی مہرباں ے اسکی پایل سی جھنکار
پا کر جیسے رقص کرنے لگا
اسے موسم یہ چاھت کا
محبت کا
Rubin Biswas
Copy
محبت میں
چہرے پے جو ملتے ھیں موسم
محبت میں
بہار کا ساون کا
محبت کا کویی نام نہں
مہکتاہ ے موسم مجھے تم سے ھے محبت
خزاں کے رنگ میں سنا اپنی
چاند چہرہ میرا ھمراز بھی
محبت کے سفر میں آب آگے تیری خؤشی
بہت یاد آئے وہ جاناں
ؤجود میں جگمگاتے رے ستارے
چاند نے کھٹکا ھے دل کو میرے
چاندنی دیے جلاتی رھی رات بھر
پھیل رھی ھے سوندھی خوشبو
بڑھتی گی
شادابی جیسے پھول کی رعنایئ ھو
شاخیں حسین پھولوں
کی اغوش میں کسمساتی رھی پیار سے
بڑھتی گی شادابی جیسے پھول کی رعنایئ ھو
شاخیں حسین پھولکی اغوش میں کسمساتی رھی پیار سے
شبنم شبنم برستی رھی اور برسات نہ تھی
محبت کا کویی نام نہں
محبت کا کویی نام نہں
مہکتا ے موسم مجھے تم سے ھے محبت
Rubin Biswas
Copy
مہکا جو
پت جھڑ پت جھڑ کیسی ے بہار
پھوٹ کر شاخ سے بہت مسرور ھوا
ھنس ھنس کے کھل گئے شگوفے
مہکا جو جہاں جہاں سے یہ گزرا
میں کیاکہوں دل کو بہت اچھا لگے
کیا خوب ے یہ موسم گلاب
گفتگو کرتی ھوئ اس سے کائنات
شاخوں پے جھومتے ھوئے سویرے
بچائو کیسے میں ان سے ابنا دامن
اے محبت کر وں کیسے میں انکا اعتبار
زمین بھی ھو گئ مشک بو جب لگا انبار
کہ بار بار نہ ازما یہ کیسے ممکن ھے
مانا کہچھ اور بڑھ گی ے رنگوں کی برکھا
نرم فضاں ک ے رخساروں سے جو انچل اٹھائے
جھنانکا حسن سمٹنے لگی حیا سے افق شبنمی
چونکے اواز سے گنگنائے محبت نہ پوچھئے
لپٹنے لگی من کی تان پھول گرے جوھنکے سے
Rubin Biswas
Copy
کراچی تو کراچی ہے
کراچی تو کراچی ہے
کچھ ایسا رشتہ ہے اس سے اپنا
خوشبو دھیرے دھیرے پھول کے رنگ
میں جگمگ کرتی ہے
اسکا چہرہ پہلے سے زیادہ روشن ھوتا ہے
تاروں کی چھاوں میں گھر کی چھت سے نطارہ
چاند نکلا ہے رستہ دکھا دیا سب کو جگا دیا
سمندر کے کنارے تمھارے دامن میں ٹھنڈی ھوائیں
سڑکوں پے گلیوں میں بہاروں کی سرسبز چاندنی
دوڑتی ھوئی ھم کو ساھ لیے پھرتی ہے گو گو
شاخوں سے نکلے ھرے بھرے موسم ے بہار کا
پھولوں سے بھرے پھرے قائل ھو گیا اس شہر سے
محبت کا سورج یہاں ڈوبتا نہں ھار گیا مجھ سے تنہا کے
ھر صبح اسکی جھلمل صفحہ پلٹا تو شبنم کی طرح لطف
کلام کھلا ھوا گلاب اگے اے زندگانی
ھر رات اسکی پر نور ھنستے ھوے
چاند ستارے
Rubin Biswas
Copy
جگنو کی روشنی ہے کاشانۂ چمن
جگنو کی روشنی ہے کاشانۂ چمن میں
یا شمع جل رہی ہے پھولوں کی انجمن میں؟
آیا ہے آسماں سے اُڑ کر کوئی ستارہ
یا جان پڑ گئی ہے مہتاب کی کرن میں؟
یا شب کی سلطنت میں دن کا سفر آیا؟
غربت میں آ کے چمکا گمنام تھا وطن میں
تکمہ کوئی گرا ہے مہتاب کی قبا کا؟
ذرہ ہے یا نمایاں سورج کے پیرہن میں؟
بنگر کہ جوئے آب چہ مستانہ می رود
مانندِ کہکشاں برگیبانِ مرغزار
در خوابِ ناز بود بہ گہوارۂ سحاب
وا کرد چشمِ شوق بہ آغوشِ کوہسارا
ز سنگ ریزہ نغمہ کشاید خرامِ او
سیمائے او چو آئینہ بے رنگ و بے غبار
Rubin Biswas
Copy
اسکے جلوے
اسکی فدرت ھے روشنی سے مزین
چہچہاتے ھین فضا مین اسکے جلوے
اسی کی سمت میں اڑتے چگتے ھیں
پرندے سبھی
پیڑوں پے جان چھڑکتےھوے پتے
شام ڈھلے شاخوں کے رنگ ھرے
راہ میں چمکتا ھوا چاند
Rubin Biswas
Copy
کھل گئی آواز بارش سے
جمکتے یہ ستارے جب جب نظم کہوں
غزل کہوں یہ چاند کی چاندنی کہوں
میری ا س محبت کو کیا بوچھتی ھو
میں تو جگمگانے کے لئے ھوں
مسکرا کے تو دیکھو میری جانب
صدیاں گزر گئی میں تو ایسا ھی ھوں
محبت کا چھنٹا بڑا موسم ھو گیا خوشگوار
سن کر کھل گئی آواز بارش سے زمین کی
Rubin Biswas
Copy
جلی اجلی بھوار
میٹھی اسکی اجلی اجلی بھوار
رے رے بیھگو کر کہاں کو چلی
نہ نہ رفص ھے مستی بھرا فضاں میں
اجلی شفاف بوند بوند میں
بھیگی تیری یہ برسات
اسمان سے زمین بر اتری
رک جا نہ جا کرکے اداس
دل سے فریب تیری قوس و ادا
بھر بھر بادل لاے موھنی سے موتی
سمندر میں بھر گیا موتئن سی ایسی
یہ بارش
زمین بر اترنے کو مچلے اسکی نگاہ سے
چھلکے ایسی یہ برسات
Rubin Biswas
Copy
محبت کا زور اتنا بڑھا
محبت کا زور اتنا بڑھا
َ ًَابے سے باھر ھو گیا
بھے جو زمین پے دریا
سمندر سے جا ملا
روکے سے نھ رکونگا
جو بھی میرے راستے میں ایا
بہا کر لے جاونگا
گزرا جو بہاڑوں سے
شور سے جاگ گئ ھریالی
شاخ بہار لہلھانے لگی
چھا گئ بتیوں پے تازگی
نرم ملائم دھارا پانی کی
ھونے دو برسات ستاروں کی
انے دو چاند کو انے دو
پھولوں کی خوشبو جو مہکی
سمو کر لے جاے گی اپنے ساتھ
ھو رھی ے برسات
Rubin Biswas
Copy
کھلو کھلو خوش دلی سے کھلو
کھلو کھلو خوش دلی سے کھلو
سلسلہ بہار ے ھر راہ بے ملے گی
بھینی بھینی میری ھنسی رنگدار
بھولوں کی انتہا
بلند بالا بہاڑوں پے
وادیوں کی قربت میں بہتی جھیل
حسین
کب سے منتظرے تیری
دھڑکنوں سے کیا سمجھتا ے نغمہ ھاے دلنشین
وہ کہتے ہیں رنگ لائے نگے میری دنیا میں
ھر شے میں ے ھاں وھی
زندگی کا اجالا چمکتا رھا مل گئ رمین و اسماں یہی
فضآں میں بڑھتی جاتی ے تخلیق کی قسم
خوشی کے گیت گاتا ے عجب ے محبت میں کمی نہں
آتنی محبت سے ساتھ لایا ے بہاریں سبھی
روشنی ے اور ھوتی جا رھی ےشکل اک معصوم سی
rubina biswas
Copy
برستا ے جب ساون رقص کرتا ھوا جیسے
برستا ے جب ساون رقص کرتا ھوا جیسے
ھو حور یہ حسینہ جھوم رھی ے لہراتی
جھڑی پھول کھلے
کوئل کوکی ھوا سے پتوں کی پائل بجی
بھیگے چاند ستارے سبھی دریا بنے کی
لہز جاگ اٹھی دیکھو مجھے فضاں کی
شوخ ھواوں میں
برستا ے جب ساون بوندوں کے زور پر
بہاروں کے حسیں موسم میں
قوس وقزح کے رنگوں میں
اس قدر پیار سے کھل رھی ے
خوشبو سے چمکتی ھوئے دل میں
کھل رے ھیں گلاب قطرہ قطرہ
مدھم مدھم ایی ے بارش فراق
تیری آوز محبث کی اّنچ سے
ہکنے لگا دل چپکے چپکےبرستا ے
جب ساون رقص کرتا ھوا جیسے
rubina biswas
Copy
جب وہ امبر پے گاتا ھے
محبت کی وادیوں سے ستارا جھلملاتا ھے
پیار سے ستار جب وہ باجاتا ھے
فصاں مں جگنوں کا رقص ھوتا ھے
سن کے موم سا وجود پھگلنے لگتا ھے
وہ پری چہرہ بادلوں سے موتیوں کو بھر کر لاتا ھے
رشم کے گالوں کو ھوا سے اڑاتا ھے
اسکے پیار کی بارش اسی ھے ھر کوی گھائل ھو جاتا ھے
بوند بوند ستاروں کی لڑی سی میٹھے لفظوں کی اٰسماں پے چم چم چمک
پھولوں سے خوشبوں کی مہک اس محبت کو کیا کہوں
چاندنی کہو یہ چاند کہون سماں گیا کون جانے
اس سمندر کی
چھپی گہرائی میں
جب وہ امبر پے گاتا ھے
rubina biswas
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets