آؤ اک اور نیا باب تحریر کریں
نت نئی صبح نئی شام تعمیر کریں
حاکمِ وقت بھی نا روک پائے جسے
ایسی پُر زور اثر خیز تشہیر کریں
پت جھڑی جائے بہار کی آمد ہو تو پھر
ہم اسی شوخی میں خوابوں کی تعبیر کریں
جنگ آرائی میں ہو نرگس کوئی منتظر امن
دل سے یا جان سے اک دہر تسخیر کریں
آؤحالات سے بھی اب بغاوت ہی ہو جائے
باغ اپنے کی ہم اب خود بھی توقیر کریں