دل کو بنا کے گواہ
بھروسے کی بنائیں فضا
اور یوں ایک دوسرے
پر کر کے یقیں
اپنے کچھ خواب تولیں
آؤ سچ بولیں
چھوڑ کر سارے رواج
مل کر بیٹھیں آج
اور سوچیں دوریوں
کے سب اسباب
اور یوں دل کے کچھ راز کھولیں
آؤ سچ بولیں
جب منزلیں بھی ھوں ایک
اور راستے بھی ھوں ایک
تو کیوں ناں ھاتھوں
میں لے کر ھاتھ
اک ساتھ ھو لیں
آؤ سچ بولیں