آؤ غم کا مکاں بناتے ہیں

Poet: عامرؔ By: Amir Salam, Mansehra

آؤ غم کا مکاں بناتے ہیں
گارا بھی ہجر کا لگاتے ہیں

جو ہمیں دل سے اچھے لگتے ہیں
وہ ہمیشہ ہمیں ستاتے ہیں

یار ٹینشن نہ لے فضول میں تو
بیٹھ چائے تجھے پلاتے ہیں

خالی چائے نہیں مزہ دے گی
ساتھ بسکٹ تجھے کھلاتے ہیں

ایک سگریٹ مجھے پلا یارا
اپنے غم کا دھواں اڑاتے ہیں

ایک تصویر یادوں کی بنا کر
روز دل سے اسے لگاتے ہیں

آتا ہے شہر پہ تو موسمِ گل
پتے میرے شجر کے ڈھاتے ہیں

آئیں مہمان جیسے ہی گھر میں
میزباں اب تو منہ بناتے ہیں

جب نئے دوستانے بن جائیں
پھر پرانے تو بھول جاتے ہیں

جی جی کر کے یہاں تو سب عامرؔ
لوگوں سے فائدہ کماتے ہیں

Rate it:
Views: 511
04 Mar, 2018