آؤ غم کا مکاں بناتے ہیں
Poet: عامرؔ By: Amir Salam, Mansehraآؤ غم کا مکاں بناتے ہیں
گارا بھی ہجر کا لگاتے ہیں
جو ہمیں دل سے اچھے لگتے ہیں
وہ ہمیشہ ہمیں ستاتے ہیں
یار ٹینشن نہ لے فضول میں تو
بیٹھ چائے تجھے پلاتے ہیں
خالی چائے نہیں مزہ دے گی
ساتھ بسکٹ تجھے کھلاتے ہیں
ایک سگریٹ مجھے پلا یارا
اپنے غم کا دھواں اڑاتے ہیں
ایک تصویر یادوں کی بنا کر
روز دل سے اسے لگاتے ہیں
آتا ہے شہر پہ تو موسمِ گل
پتے میرے شجر کے ڈھاتے ہیں
آئیں مہمان جیسے ہی گھر میں
میزباں اب تو منہ بناتے ہیں
جب نئے دوستانے بن جائیں
پھر پرانے تو بھول جاتے ہیں
جی جی کر کے یہاں تو سب عامرؔ
لوگوں سے فائدہ کماتے ہیں
More General Poetry






