آؤ پونچھ دوں تیرے آنسو ابھی میں
یہ کام ذرا مُجھ پہ بھاری نہیں ہے
میں کیسےتمہیں سمجھونگا اور کیونکر
کیفیت یہ ابھی مجھ پہ طاری نہیں ہے
پہنچوں رضا تک کیسے تیری میں
میرے پاس ایسی سواری نہیں ہے
میں انساں ہوں اک اور خطا کار بھی ہوں
کوئ بھی تو نعمان اس سے عاری نہیں ہے