آؤ چاھت میں ناموس وفا کی بات کریں
کچھ پروانےکے وعدہءایفا کی بات کریں
میں نے دیکھی ھے چاند سے اسکی الفت
چکور کی دلگداز داستان وفا کی بات کریں
چاند نے رات بھر روشنی مستعار لی ھے
تیرگی کی سورج کو صدا کی بات کریں
اگرچہ اس کو پاس وفا تھا کہ نہ تھا
آج پھر اس خود نما کی بات کریں
خامشی سے لفظوں کی دیوار گرانے کے لیے
میرے جگر سوز دل سے نکلی دعا کی بات کریں
ھم نے غم الفت کو غم دوراں میں بدلتے دیکھا
آؤ جیت کر بھی ھارنے کی ادا کی بات کریں
سانس کی ڈوری زندگی کا پتہ دیتی ھے حسن
آؤ اسں سوختہ جاں کی داستان جفا کی بات کریں