آئو مل کر روئیں دل کے آزار کو

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, MPK

 آئو مل کر روئیں دل کے آزار کو
بارہا سے بہترھے روئیں ایکبار کو

آئو آہیں سسکیاں بھریں غم ہجر میں۔
اور کانوں کان خبر نہ ہو درودیوار کو۔

یاد ہیں وہ لمحے جو باہم بتائے تھے؟
ایک دوجے کے ساتھ کبھی پہلی بار کو

آہ نجانے کسطرح تو بھول گیا سب کچھ؟
پیار میں کیے عہد وفا قول و قرار کو ؟

یہ دل نہیں بھولا تمہیں یار کسی سورت۔
وہ تیری گلی کے چکر کاٹنا بار بار کو۔

دل کی بیقراری کا اب کیا کہوں تجھسے؟
ناداں تجھکو دیکھنا چاھتا ھے ایک بار کو۔

آہ یہ جدائی کے پل کاٹوں کس طرح؟
خدا غارت کرے اس کٹھن انتظار کو۔

اسد نا مرادی کے دن طویل اس قدر؟؟؟
بھاڑ میں جائے دنیا آگ لگے سنسار کو۔

Rate it:
Views: 693
15 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL