آئینہ دھندلا گیا ہے عکس بھی گدلا گیا ہے چرخہءِ ایؑامِ رفتہ اپنا چلن دِکھلا گیا ہے چلتا پَھرتا گرم موسم موم سا پِگھلا گیا ہے پھول جیسا نکھرا چہرہ کَس طرح کمہلا گیا ہے آئینہ دھندلا گیا ہے عکس بھی گدلا گیا ہے