آئینے کے سامنے

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنے آپ میں رہتی ہوں میں آئینے کے سامنے
اپنی باتیں کرتی ہوں میں آئینے کے سامنے

گر چھپانا چاہوں سچ کو آئینہ چھپنے نہ دے
سچ کہتے بھی ڈرتی ہوں میں آئینے کے سامنے

جب کبھی خامش ہو وہ مجھ سے باتیں نہ کرے
بے طرح بگڑتی ہوں میں آئینے کے سامنے

جب رخ روشن تمہارا آئینے میں دیکھ لوں
اور بھی سنورتی ہوں میں آئینے کے سامنے

گر کبھی آئینہ چھوٹے ٹوٹے اور بکھر جائے
ٹوٹتی بکھرتی ہوں میں آئینے کے سامنے

Rate it:
Views: 505
17 Nov, 2008