آباد جہاں اپنا ہوگا

Poet: UA By: UA, Lahore

کیا بھول گئے سب باتوں کو
تم اپنے سارے وعدوں کو

اس دل میں تمہاری یادیں ہیں
مجھے یاد وہ ساری باتیں ہیں

کب تک تم سے دور رہوں
اور ملنے سے مجبور رہوں

بس کچھ دن کی یہ دوری ہے
بس تھوڑی سی مجبوری ہے

کچھ اپنے دل کو سمجھانا
خوش رہنا تم نہ گھبرانا

میں تم بن جی نہ پاؤں گی
دل کو کیسے سمجھاؤں گی

کب دل کو یقیں دلاؤ گے
یوں کب تک آزماؤ گے

اپنا دل تم پہ نثار کروں
اور کیسے اعتبار کروں

کٹ جائیں گے یہ دن بھی
آئیں گے بہاروں کے دن بھی

پورا اپنا سپنا ہوگا
آباد جہاں اپنا ہوگا

Rate it:
Views: 413
04 Dec, 2008