دیکھا کسی نے تھا اک دن یہیں
وہ مومن کا خواب وہ کشادہ جبیں
سنو کہ ہے وہ ادھورا نہیں
ابھی بس ہوا ہے وہ پورا نہیں
پہنچے گا اک دن کہیں سے کہیں
اس کا ہمیں ہے ہاں پختہ یقیں
آباد رہے گی یہ پاک سرزمیں
ہے یہ عطاۓ عرش بریں
دشمن اس کا رہے گا نہیں
لکھ لو نعمان بات یہ تم کہیں