آج آسماں پر ستارے بہت زیادہ ہیں
جس طرح زخم ہمارے بہت زیادہ ہیں
تیرے چہرے سے نظر ہٹتی نہیں ورنہ
دیکھنے کو نظارے بہت زیادہ ہیں
کوئی ہم سا ڈھونڈ کے لاؤ تو جا نیں
مانا عاشق تمہارے بہت زیادہ ہیں
ہر بار ہی نشانہ خطا ہو گیا ورنہ
لوگوں نے تیر مارے بہت زیادہ ہیں
رات کا بھی کوئی اک پہر گزار کبھی
تیرے ساتھ دن گزارے بہت زیادہ ہیں
ذرا دیکھ بھال کر قدم رکھنا امر
راہِ عشق میں شرارے بہت زیادہ ہیں