پیاسی دھرتی اب نہ ترسے
آج تو بادل برسے ہی برسے
حبس پسینہ گرمی گھٹن
گرمی دانوں کی چبھن
ڈھلنے والی ہے ابر سے
آج تو بادل برسے ہی برسے
کئی دنوں سے بادل آئے
آسمان پہ آ کے چھائے
لیکن تیز ہوا کے جھونکے
لے اَڑے بادل دے گئے دھوکے
آج نہ اَڑ پائیں گے پھر سے
آج تو بادل برسے ہی برسے
رب سے سب نے مانگی دَعا
مولا رحمت کا مینہ برسا
پوری ہوئی ہے سب کی دعا
خالی نہ گئی اَس کے در سے
آج تو بادل برسے ہی برسے
پیاسی دھرتی اب نہ ترسے
آج تو بارش برسے ہی برسے