آج منزل جو پائی ہے ہم نے
اِس کی قیمت چکائی ہے ہم نے
کھو دیا ہر عزیز ہستی کو
پائی لمبی جدائی ہے ہم نے
ہر قدم پر ملا نیا دھوکا
کیسی تقدیر پائی ہے ہم نے
تیری تصویر خانۂ دِل میں
چاہتوں سے سجائی ہے ہم نے
لاش اِک بے کفن، محبت کی
دِل کے اندر دبائی ہے ہم نے
دِل پہ افسردگی جو چھائی تھی
وہ بمشکل ہٹائی ہے ہم نے
کچھ نہیں اور ، آپ بیتی ہے
جو کہانی سنائی ہے ہم نے
ساری دُنیا سے ہی الگ عذراؔ
ایک دُنیا بسائی ہے ہم نے