آج نہ روک

Poet: Syed Fahad Altaf Ahmad By: Syed Fahad Altaf Ahmad, Kahror Pacaa Multan

بھیگ جانے دے مجھے آج نہ روک
آگ بجھانے دے مجھے آج نہ روک
پیاسے صدیوں کے دل کو آج نہ روک
پیاس بجھانے دے مجھے آج نہ روک
جلا رہی ہے ٹھنڈی ہوا اسے آج نہ روک
جلنے دے مجھے خوب آج نہ روک
تڑپا رہی ہے یاد، آنے دے اسے آج نہ روک
زخم دکھا رہی ہے میرے، دکھانے دے اسے آج نہ روک
ہر لمحہ ستا رہی ہے یاد ،اسے آج نہ روک
بہت رلا رہی ہے مجھے ، رلانے دے، آج نہ روک
میری جان لٹ رہی ہے ، لٹ جانے دے آج نہ روک
وادی ارماں مٹ رہی ہے میری، مٹ جانے دے،آج نہ روک
ہستی احمدکی بے خودی میں ہے، رہنے دے آج نہ روک
بستی احمد کی اجڑ رہ ہے ، اجڑ جانے دے ، آج نہ روک

Rate it:
Views: 520
11 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL