آج پھر ان سے ملاقات کے دن یاد آئے

Poet: UA By: UA, Lahore

آج پھر ان سے ملاقات کے دن یاد آئے
ان سے وابستہ ہر اک بات کے دن یاد آئے

مدتوں بعد ان سے رابطے کا سلسلہ بندھا
گرم پہروں کی سرد برسات کے دن یا آئے

ہم تھے اک شہر اک محلے اک گلی کے مکیں
سابقہ ان سے اپنے ساتھ کے دن یاد آئے

ان کی نظروں سے وہ بےساختہ نظروں کا ملنا
دلے کے بدلے ہوئے حالات کے دن یاد آئے

ایک لمحے کے تصادم کا یہ عالم عظمٰی
اپنے دل کو جو ہوئی مات کے دن یاد آئے
 

Rate it:
Views: 396
17 Nov, 2011