آج کوئی خفا ہوگیا
دل غم آشنا ہوگیا
میری میت پہ آپ کا آنا
چلو وعدہ تو پورا ہوگیا
یاد رکھیں نہیں، بھلا دیں مجھے
میرا ملنا جیسے سپنا ہوگیا
اِک نظر دیکھ لیا جس کو بھی
پھر وہ شخص اپنا ہوگیا
لے کے ان سے دیر تک پچھتائے ہم
کتنا مشکل دل کا رکھنا ہو گیا
دونوں ہی جبر کی تصویر بنے
انکا سننا میرا کہنا ہوگیا ۔۔۔