آج کیوں نہیں گزر رہا ہے وقت میرا
جیسے گرمی کی دوپہر میں وقت ٹھہرا
نیند بھی مسلسل آ رہی ہے
جیسے کہ جاگنے پہ ہو پہرہ
کام بھی کتنے سارے کرلئے ہیں
بریت نے ہے پھر بھی آن گھیرا
کوئی آواز ہی سنائی دے
رنگ خاموشی کا ہوا گہرا
عظمٰی پھر دل اداس ہونے لگا
نام کیا اس نے لیا ہے تیرا۔۔۔!