آخر مجھےسوتے سے جگایا ہی کیوں تھا
Poet: UA By: UA, Lahoreآخر مجھےسوتے سے جگایا ہی کیوں تھا
میری ضرورت کا احساس دلایا ہی کیوں تھا
نقش تو ہی بگڑنا تھا عکس تو بکھرنا ہی تھا
ٹھہرے ہوئے پانی میں کنکر گرایا ہی کیوں تھا
تعبیر نہ دے پاؤ گے یہ جانتے تھے جب تم
تو خواب مجھے تم نے دکھایا ہی کیوں تھا
جو اپنے دل کا راز خود منکشف کرنا تھا
پھر مجھے اپنا ہمراز بنایا ہی کیوں تھا
عظمٰی تمہیں معلوم تھا ہم سہہ نہ پائیں گے
مجھے اپنے دل کا حال سنایا ہی کیوں تھا
More General Poetry






