آخر ہوا میں تحلیل ہوگا
دھواں ہےاور کتنا طویل ہوگا
تیرےوصل کا لمحہ سوچا نہ تھا
اس قدر مختصر اور قلیل ہوگا
تو محبت کو مقام عبرت جان
حدسے بڑھے گا تو ذلیل ہوگا
میرے سامنے کہو جو بھی کہنا ہے
میرے بعد جو کہے گا بخیل ہوگا
حُسن پردے میں رہا تو معتبر ہوگا
بے مہر جو پھِرے گا بے قندیل ہوگا