آدھا سال گذر گیا آدھا سال رہ گیا آتا جولائی کہنے لگا جاتا جون کہہ گیا ان آتے جاتے لمحوں میں دل کتنے دکھ سہہ گیا جاتے جاتے سرگوشی میں کوئی مجھ سے کہہ گیا آدھا سال گذر گیا آدھا سال رہ گیا