Add Poetry

آدھے روشن چاند کے نیچے۔۔۔

Poet: UA By: UA, Lahore

آدھی رات کے آدھے پہر میں
ستاروں کے آدھے سفر میں
آدھے روشن چاند کے نیچے
چہرے کو ہاتھوں میں بھینچے
دیکھ رہی ہوں سوچ رہی ہوں
جانچ رہی ہوں سمجھ رہی ہوں
رات کے اس آدھے پہر میں
چاند ستاروں کے سفر میں
کتنی زیادہ تاریکی ہے
کتنے روشن لمحے ہیں
کتنی جاگتی آنکھیں ہیں
کتنے جاگتے سپنے ہیں
اِن میں کتنے پورے ہیں
کتنے آدھے ادھورے ہیں
آدھے روشن چاند کی مانند
یہ بھی روشن ہو جائیں گے
اک دن پورے ہو جائیں گے
پھر جیون کے سب اندھیرے
سحر میں کہیں کھو جائیں گے
جیسے آدھی رات کا ٹھہرا
پہر نور میں کھو جاتا ہے
اور سویرا ہو جاتا ہے
جیسے تاروں کا چلتے چلتے
سفر مکمل ہو جاتا ہے
ایسے ہی کومل آنکھوں میں
سوتے جاگتے آدھے سپنے
نور سے روشن ہو جائیں گے
اِک دِن پورے ہو جائیں گے
مایوسی کے گہرے سائے
رستے میں ہی کھو جائیں گے
جیون کے اندھیرے لمحے
سحر کے جیسے ہو جائیں گے
بے شک روشن ہو جائیں گے
سوتے جاگتے یونہی سفر میں
آدھی رات کے آدھے پہر میں
آدھے روشن چاند کے نیچے
چہرے کو ہاتھوں میں بھینچے
دیکھ رہی ہوں سوچ رہی ہوں
جانچ رہی ہوں سمجھ رہی ہوں
 

Rate it:
Views: 395
29 Jul, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets