Add Poetry

آزاد نظم

Poet: UA By: UA, Lahore

جو دنیا سے ڈرتا ہے اسی کو دنیا ڈراتی ہے
جو دنیا کی سنتا ہے اسی کو دنیا سناتی ہے
دیکھو کسی سے یہ امید نہ رکھنا کہ
کوئی تمہارے حق کی پاسداری کرے گا
یہاں تو طلب کرنے پر بھی حق نہیں ملتا
تم کس گمان میں ہو کہ بنا کسی تدبیر کے
بنا کچھ کہے سنے تمہیں تمہارا حق مل جائے گا
جو اپنے حق کی حفاظت خود نہیں کر پاتا
اسی کے حق پہ دنیا اپنا حق جتاتی ہے
جو دنیا سے ڈرتا ہے اسی کو دنیا ڈراتی ہے
جو دنیا کی سنتا ہے اسی کو دنیا سناتی ہے
اپنی بزدلی کو شرافت کا نام نہ دو
اپنی حماقت کو متانت کا نام نہ دو
جرات کو تھام لو ہمت سے کام لو
عزم سے اٹھو آگے بڑھو ظلم کا ہاتھ روک لو
جبر کی زنجیر توڑ دو طوفانوں کا رخ موڑ دو
جو دنیا کے ستم چپ چاپ سہے جاتا ہے
اسی پہ ستم ڈھاتی ہے اسی کو دنیا ستاتی ہے
جو دنیا سے ڈرتا ہے اسی کو دنیا ڈراتی ہے
جو دنیا کی سنتا ہے اسی کو دنیا سناتی ہے

Rate it:
Views: 423
06 Dec, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets