Add Poetry

آزادی چاہتی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

دم گھٹتا ہے روح پھڑپھڑاتی ہے
جیسے جسم سے آزادی چاہتی ہے

ایک پل کے لیے بھی چین سے نہیں رہتی
خود بھی تڑپتی ہے مجھے بھی تڑپاتی ہے

بیقراری میں گھلتی رہتی ہے
جانے کس سمت جانا چاہتی ہے

دم گھٹتا ہے روح پھڑپھڑاتی ہے
جیسے جسم سے آزادی چاہتی ہے

نہ خماری ہے نہ بیداری ہے
نیند بھی اب نہیں ہماری ہے

اب تو رک رک کے سانس چلتی ہے
دم نکلتا کبھی سنھبلتا ہے

روح بے طرح تلملاتی ہے
کیوں میری جان کو جلاتی ہے

کس لئے مجھ کو یہ ستاتی ہے
دم گھٹتا ہے روح پھڑپھڑاتی ہے
جیسے جسم سے آزادی چاہتی ہے

Rate it:
Views: 470
16 Feb, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets