عورتوں سے معذرت کیساتھ۔۔
یہ بارود اور تیزاب کی ہے آنچ سے بنی
رکھ دیتی ہے اپنوں کے ہی جگر اُبال کر
عورت کو ساتھ لینا بس یوں ہی سمجھیے
آستین میں رکھا ہو جیسے سانپ پال کر
زبان کی ہے دھار جیسے تیر اور تلوار
منہ میں رکھتی ہیں یہ نشتر سنبھال کر
جو ان کی آبرو پر تن من بھی وار دے
رکھ دیتی ہیں اُسی کی عزت اُچھال کر
کرتی ہیں وار اتراتی ہیں مسکا تی ہیں
مُلا کے ایمان کو خطرے میں ڈال کر