آسماں بانٹیں
Poet: Waheed Mughal By: Hafiz Muhammad Waheed, Narang mandiآؤ جہاں بھر میں خوشیاں بانٹیں
 اپنے اپنے گھر کی روشنیاں بانٹیں
 
 جتنے سوئے بےسائباں بےچارے لوگ
 آؤ انہیں اپنے حصے کا آسماں بانٹیں
 
 بوڑھی ہو گئیں جو غربت کی دہلیز پر
 ان بے گھر بیٹیوں میں مکاں بانٹیں
 
 میرے مالک ہمیں اتنا حوصلہ تو دے
 بھوکے لوگوں میں ہم روٹیاں بانٹیں
 
 چھین کر معصوم ہاتھوں سے فکرِمعاش
 آؤ اصحابِ دانش ہم تختیاں بانٹیں
 
 جن لہجوں میں بغاوت ہو نغمہ سرا
 کیوں ناں ان میں ہم زباں بانٹیں
 
 آؤ اس اجڑے گلشن میں وحید
 پھول بانٹیں بہار و تتلیاں بانٹیں
More General Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 