یہ خواب
جو بند آنکھوں کے پیچھے
رنگین اور بے معنی ہیں
سراب کی مانند
بہار کی طرح
نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہیں
مگر دِل کو اِک
خوشبو سی دے جاتے ہیں
جس طرح
آنکھوں پہ چھائی
پلکوں کی گھنی جھالر پہ اٹکے دو آنسو
پاکیزہ شبنم کی طرح
بے داغ موتی کی مانند
ذرا سی جنبش پہ
آنکھوں سے ٹوٹ جاتے ہیں