آنکھ نیند سے کیوں بوجھل ہے
دیکھ کتنا قریب ساحل ہے
ڈوب کے ناؤ پھر سے ابھری ہے
روح اس خوف سے گھائل ہے
میں اکیلی نہیں اس راہگزر پہ
تیری یاد میری زندگی میں شامل ہے
کوئی میرے ساتھ مل کر چل سکے
کیا میری شخصیت اس قابل ہے
تم کیوں اس قدر اداس ہو ہما
اللہ کا دیا سب کچھ تمہیں جب حاصل ہے