آنکھوں میں انتظار
Poet: UA By: UA, Lahoreآپ کیوں افسردہ ہیں انداز بھی بیزار ہے
مزاج مضمحل ہے آنکھوں میں انتظار ہے
کچھ تو جواب دیجئیے میرے سوال کا
ہونٹوں پہ چپ لگی نظر بے اعتبار ہے
سانسوں کی بے کلی بھی ترتیب میں نہیں
آنکھوں کی ڈوریوں میں ڈولتا خمار ہے
آنچل ہوا کے سنگ اٹھکیلیاں کرے
جیسے کوئی مدہوش بے اختیار ہے
چوڑی کی کھنک مستی میں جھومنے لگی
پائل کی چھنک میں کچھ اور ہی جھنکار ہے
زلفوں کی پریشانیاں رخ پہ تو دیکھئیے
پھول گرد جیسے بکھری ہوئی مہکار ہے
غمگسار زخم جگر اعضائے جسم و جاں
چشم نم بیدار ہے تو سراپا بے قرار ہے
More General Poetry






