آنکھوں کے آنسو، سارے ہی بہہ گئے

Poet: Shaharyar Sultan By: Shaharyar Sultan, Karachi

آنکھوں کے آنسو، سارے ہی بہہ گئے
بس فلک پہ ٹوٹتے، تارے ہی رہ گئے

دردِ جُدائی بھی کبھی کم نہیں ہوا
بس تیری یادوں کے سہارے ہی رہ گئے

جیت ہی گئے تھے اگر ہار نہیں مانتے
جیتتے ہوئے بھی ہارے ہی رہ گئے

انکھیں بھیگی رہیں اور دل اداس بھی
خالی ہاتھ ساحل کے کنارے ہی رہ گئے

حالات نے شہریار کو ستایا کچھ اس طرح سے
گلابوں کی جگہ قسمت میں انگارے ہی رہ گئے

Rate it:
Views: 1498
05 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL